ایبٹ آباد:مون سون کی بارشوں میں ایبٹ آبادکے علاقہ منڈیاں میں ایک بچہ برساتی نالہ میں ڈوب کرجاں بحق ہوگیاجبکہ درہ سلہڈ،حویلیاں کے گاؤں ملکاں،رجوعیہ اور جھنگی سیداں میں پانی کے شدیدبہاؤ اورکنٹونمنٹ اہلکاروں کی غفلت کے باعث متعدد افراد کے گھروں کی دیواریں گرگئیں،کھوکھرمیرا کے مقام پر شاہراہ ریشم کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا،طوفانی بارش کے باعث زمینداروں کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔بدھ کی صبح ایبٹ آباد میں مون سون کی بارشوں نالوں میں طغیانی آگئی ،منڈیاں کے محلہ عمرفاروق میں پشاورکا رہائشی سات سالہ بچہ اسفندیارخان ولد عبدالولی گھرکے ملحقہ نالے میں ڈوب کرجاں بحق ہوگیا جس کی نعش نالے سے نکال لی گئی ہے۔حویلیاں کے گاؤں ملکاں میں سات مکانات کو جزوی نقصان پہنچا،گاؤں ملکاں سے ملحقہ علاقوں میں شدید بارش نے غریب کسانوں کی فصلیں تباہ کردی ہیں۔ایبٹ آباد کے نواحی علاقہ جھنگی سیداں میں سرداررضوان ولد سردار انوربیگ کے مکان کی دیواریں گرگئیں اوربارش کا پانی گھرمیں داخل ہوگیااورگھر میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا سامان تباہ ہوگیا،متاثرہ شخص سرداررضوان کے مطابق انہوں نے بارشوں سے قبل ڈی سی اوایبٹ آباداورکنٹونمنٹ بورڈ کے ایگزیکٹوآفیسر کوتحریری طورپرممکنہ خطرے سے آگاہ کیا مگرکوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔سلہڈ درہ کے مقام یوسف خان اورقاسم خان کے مکانات بارش کی نذرہوگئے جبکہ مکین اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے۔کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد سے ملحقہ علاقوں میں بارش سے متاثرہ افراد نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کنٹونمنٹ اہلکارنالوں کی صفائی میں غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں جس کے باعث ان کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔متاثرہ افراد نے متعلقہ افراد سے مطالبہ کیا ہے کہ مون سون کے دوران نالوں کی صفائی یقینی بنانے کیلئے اہلکاروں کو ڈیوٹی کا پابند بنایا جائے تاکہ آنے والے دنوں میں کسی بھی جانی یا مالی نقصان سے بچا جاسکے۔
ایبٹ آباد:طوفانی بارشوں نے ایبٹ آباد میں تباہی مچادی۔ نالوں پر تجاوزات قائم کرنے کا نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے۔ سرسیّد کالونی میں سات فٹ پانی نے تباہی مچاکر رکھ دی۔ سپلائی ،ایوب تدریسی ہسپتال، جناح آباد، کالج روڈ منڈیاں، سرسیّدکالونی، جب پل، جھنگی کھوجہ، جھنگی سیّداں، بانڈہ جات، بلال ٹاؤن، نواں شہر اور سلہڈ میں بارشی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ لوگوں کا کروڑوں کا نقصان۔ عوام کا شدید احتجاج۔ فوری طور پر ایبٹ آباد میں تیس فٹ چوڑا مرکزی نالہ تعمیر کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابقبدھ کی رات شروع ہونیوالی طوفانی بارش نے تباہی مچادی ہے۔ پانی کی نکاسی اور مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا تمام پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔ جس سے گھروں میں موجود لوگوں کا مجموعی طور پر کروڑوں روپے کا سامان تباہ ہو چکا ہے۔ روزنامہ پائن کی ٹیم نے سپلائی ،ایوب تدریسی ہسپتال، جناح آباد، کالج روڈ منڈیاں، سرسیّدکالونی، جب پل، جھنگی کھوجہ، جھنگی سیّداں، بانڈہ جات، بلال ٹاؤن، نواں شہر اور سلہڈ کے علاقوں کا دورہ کیا۔ تمام علاقوں میں بارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہوا ہے۔ جس نے تباہی مچا کر رکھ دی ہے۔ سلہڈ میں کئی گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ بانڈہ جات میں بھی گھروں کی دیواریں گرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ ایبٹ آباد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرسیّد کالونی میں سات فٹ پانی جمع ہوا۔ جس نے لوگوں کے تمام سامان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ اسی طرح بلال ٹاؤن کے گھروں میں بھی پہلی مرتبہ پانی داخل ہوا۔ بلال ٹاؤن کی گلی نمبر2 سے لیکر گلی نمبر 8 تک کے تمام گھروں میں پانی داخل ہوا۔ ندی نالوں پر تجاوزات کی وجہ سے پانی گھروں میں داخل ہوا۔سلہڈ میں کئی گھروں کے گرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں