ایبٹ آباد: محکمہ جنگلات ضلع ایبٹ آباد کی ٹھنڈیانی رینج میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ٹمبر سمگلروں نے بانڈی پہاڑ لگال بن اور سملی ڈھیری کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر تبائی مچا دی اور محکمہ کے اہلکاروں کے ساتھ ملی بھگت کے نتیجے میں صرف بانڈی پہاڑ کے جنگلات میں گذشتہ دو ماہ کے دوران ایک کروڑ روپے مالیت کے 180تناور درخت کاٹ کر سمگل کر دیئے گئے جس پر چیف کنزویٹر علی اصغر نے ایکشن لیتے ہوئے شاہ حسین رینج آفسیر، عبدالرشید فارسٹر اور رفیق نامی فارسٹ گارڈ کو معطل کر کے دفتر اٹیج کر دیا گیا ہے جبکہ ان کے خلاف مزید قانونی کاورائی کا حکم دے دیا تا ہم محکمہ کے اعلیٰ افسران ان کو بچانے کیلئے 180درختوں کی کٹائی کے کاغذی اور موقع پر ثبوت مٹانے کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں اور چیف کنزویٹر کے حکم پر بانڈی پہاڑی پہاڑ کے جنگل کو چیک کرنے والے اہلکاروں کی ٹیم کو تبدیل کر دیا گیا جنہوں نے مذکورہ غیر قانونی کٹائی کو قانونی بنانے سے انکار کر دیا ہے ذرائع لگال بن اور سملی ڈھیری کے جنگلات میں مذکورہ بانڈی پہاڑ کے جنگل سے زیادہ غیر قانونی کٹائی کی گئی ہے جس کی تحقیقات کا عمل روک دیا گیا ہے گذشتہ چند ماہ کے دوران ٹھنڈیانی رینج کے جنگلات کے افسران اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے ٹمبر سمگلروں نے سمگل کر کے قومی خزانے کو بڑے پیمانے پر نقصان دینے کے ساتھ ساتھ ماحول کی آلودگی کو بھی فروغ دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں