9/14/2012

ڈی سی او کی جانب سے محکمہ تعلیم کی بھرتیوں کی منسوخی۔ امیدواروں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ

ایبٹ آباد: ڈی سی او کی جانب سے محکمہ تعلیم کی بھرتیوں کی منسوخی۔ امیدواروں کا زبردست احتجاجی مظاہرہ۔ڈی سی او کی فوری برطرفی اور اراکین اسمبلی کے استعفوں کا مطالبہ۔ بصورت دیگر احتجاج جاری رکھنے، عدالت عالیہ میں جانے کا اعلان کردیا تفصیلات کے مطابق ای ڈی او ایجوکیشن کی جانب سے میرٹ پر 74کلاس فور کی بھرتیوں کے بعد ان کی فہرست ڈی سی او کو بھجوائی گئی۔ میرٹ پر بھرتیوں کی وجہ سے بعض اراکین اسمبلی کو سخت تکلیف تھی۔ انہوں نے ای ڈی او ایجوکیشن کا کئی مرتبہ تبادلہ کروانے کی بھی کوشش کی۔ تاہم انہیں کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ جب مذکورہ کلاس فوری کی فہرست ڈی سی او ایبٹ آباد کے پاس گئی تو انہوں نے سیاسی دباؤ پرتمام بھرتیوں کو منسوخ کردیا۔ جس پر جمعہ کے روز متاثرہ امیدواروں نے ڈی سی او اور اراکین اسمبلی کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ڈی سی او اور اراکین اسمبلی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران متاثرہ امیدواروں نے کہا کہ دو روز قبل ای ڈی او نے ضلع میں میرٹ پر عمل کراتے ہوئے بغیر نذرانہ وصولی سیاسی و انتظامی دوباؤ کے بغیر تقرریاں کیں۔ جنہیں ڈی سی او ایبٹ آباد نے منسوخ کرکے اپنا نام کرپٹ افسران میں شامل کروالیا ہے۔ متاثرہ امیدواروں نے کہا کہ اس وقت ان لوگوں کو قانون کیوں نہ یاد آیا جب ڈی ایچ کیو ہسپتال میں مردان و نوشہرہ سے اور کمپلیکس میں اٹک پار سے فی آسامی ایک ایک لاکھ روپے وصولی کرکے بھرتیاں کی گئیں۔ سرکاری دفاتر میں ملازمتوں کی منڈیاں لگیں۔ واپڈا میں پنجاب سے لوگوں کو بھرتی کرکے لگایا گیا۔ امیدواروں نے کہا کہ ڈی سی او نے سیاسی دباؤ پر بھرتیاں منسوخ کرکے میرٹ کا قتل عام کیا ہے۔ ہم اس ڈی سی او کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ امیدواروں نے اعلان کیا کہ اگر ڈی سی او نے آسامیوں کی منسوخی کا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم شاہراہ ریشم پر غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج کریں گے اور اعلیٰ عدالتوں میں مقدمہ دائر کریں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں