1/10/2018

مشتاق غنی کیخلاف قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کردیں۔

ایبٹ آباد :صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن کی نیب نے باقاعدہ انکوائری شروع کر دی صوبائی وزیر پر مبینہ طور پر سرکاری محکموں میں نذرانے کے عوض منڈی سجانے ، انسانی سمگلنگ اور این جی اوز کی مد میں کروڑوں روپے کرپشن کے الزامات ہیں جس میں صوبائی وزیر کے پی اے ، پی ایس کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جنہیں نیب انکوائری میں شامل تفتیش کرنے کا قوی امکان ہے نیب نے صوبائی وزیر کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا آئندہ چند روز میں کریک ڈاؤن کا امکان ۔

قومی احتساب بیورواورمقامی ذرائع کے مطابق نیب نے سرکاری محکموں میں بھرتیوں میں بد عنوانی ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور میرٹ سے ہٹ کر مخصوص ٹولے کو نوازنے کی شکایات پر صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی اس ضمن میں ایک ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا کہ صوبائی وزیر کے کالے کرتوتوں میں موصوف کا ذاتی عملہ پی ایس ، پی ایز مبینہ طور پر کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جنہوں نے نہ صرف سرکاری ملازمتوں میں وسیع پیمانے پر بد عنوانی کی بلکہ بھاری نذانوں کے عوض سرکاری ملازمتوں کی خرید و فروخت کی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر نے سرکاری ملازمتوں میں اپنے عزیزوں ،رشہ داروں کو اچھی سیٹوں پر بھرتی کر لیا اور میرٹ کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے حق دار امیدواروں کو ان کے جائز حق سے محروم کر دیا ذرائع نے دعویٰ کیا کہ موصوف کے پی ایس اور پی ایز کو شامل تفتیش کیا جائے تو تمام حقائق منظر عام پر آ جائیں گے جس سے نہ صرف تعلیم کے نام پر انسانی سمگلنگ کے قصے بھی طشت ازبام ہوں گے بلکہ این جی اوز کی مد میں کروڑوں روپے ہضم کرنے کے اقدامات منظر عام پر آ جائیں گے ۔

ذرائع نے کہا کہ تحقیقاتی ادارے پی ایز و پی ایس او کے اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی بھی چھان بین کریں جس سے صوبائی وزیر کا کچھا چٹہ کھل کر سامنے آ جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں