ایبٹ آباد: عیدکے روزسابق ناظم صوابی کی گاڑی ہرنو میں سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اہلیہ ، دوبچیوں اور بیٹے سمیت موقع پر جاں بحق۔ نعشوں کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے۔ بھتیجامعجزانہ طور پر بچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق ناظم یونین کونسل دھوبیان و جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلزپارٹی شیرپاؤ گروپ میاں ریاض کاکا خیل جو کہ ضلع صوابی کے رہنے والے ہیں۔ عیدالفطر کے روز اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سیرو تفریح کے لئے ایبٹ آباد سے نتھیاگلی کی جانب جا رہے تھے کہ تیز بارش شروع ہوگئی۔ گاڑی کی رفتار تیز ہونے کی وجہ سے کالی مٹی ہرنو کے مقا م پر انہیں سینکڑوں فٹ بلندی پر موڑ نظر نہیں آیا۔ اوروہ اپنی گاڑی کو موڑ میں موڑ نہیں سکے جس کی وجہ سے ان کی گاڑی سامنے دوسری سمت پہاڑی پر جا کر لگی۔ کچھ دیر وہاں لٹکتی رہی اور پھر سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ عینی شاہدین کے مطابق گاڑی سے ایک بچی سنیلا ریاض عمر پندرہ سال اوران کا بھتیجا فرمان ولد بختاورنکل کر درختوں کے ساتھ اٹک گئے۔ تھوڑی دیر بعد ان کی بیٹی کے ہاتھ چھوٹ گئے اور وہ بھی سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں پتھروں پر گر گئی۔ جبکہ فرمان کو مقامی لوگوں نے بچالیا۔ جب گاڑی سنگلاخ پتھروں پر گری تو گاڑی میں موجود تمام لوگوں کے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے۔ جنہیں بعد میں بمشکل جمع کرکے ڈی ایچ کیو ہسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے ان کو جوڑ کر تابوت میں بند کیا۔ حادثے میں میاں ریاض کاکا خیل، ان کی اہلیہ تسنیم آراء، تیرہ سالہ بیٹا طلحہ ریاض، پندرہ سالہ بیٹی سنیلا ریاض اور سولہ سالہ بیٹی سومیہ ریاض مارے گئے۔ عید کے روز میاں ریاض کاکا خیل اپنے تمام اہل خانہ سمیت حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔عیدالفطر کی شام تمام لوگوں کی نعشیں ایمبولینس گاڑیوں کے ذریعے صوابی روانہ کردی گئیں۔