![]() |
ABBOTTABAD: 15Jan2018 - Group photo of Doctors with Patient, after KPK's First ovarian Cancer surgery in Ayub Teaching Hospital. |
ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹر بشری خان نے صوبہ خیبر پختونخواہ کی تاریخ میں کسی بھی سرکاری ہسپتال میں زنانہ کینسر (ovarian Cancer) کی سرجری کا آغاز کردیا گیا- ایشیائی ممالک میں پاکستان میں زنانہ کینسر (Ovarian and Breast Carrer) کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انڈہ دانی کا کینسر ملک میں عورتوں میں پایا جانے والا دوسرا عام کینسر ہے یہ کینسر انڈہ دانی میں بیرونی مادہ ( Cyst) پیدا ہونے کے باعث بنتا ہے اور باقی حصوں میں پھیل کر بچہ دانی ، پیٹ ، جگر اور پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔
ذرائع کے مطابق 77سالہ بی بی جان کو 4ماہ پہلے زنانہ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد سرجری کے لئے ریفر کیا گیا تھا پرائیویٹ سیٹ اپ میں اس سرجری کی قیمت لاکھوں میں ہے اور کسی بھی سرکاری ہسپتال میں اس سرجری کی سہولت میسر نہیں تھی صوابی میراں سے تعلق رکھنے والی بی بی جان کے خاندان نے سرجری کروانے سے انکار کر دیا یکم جنوری 2018ء کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی جانب سے انہیں یہ خبر موصول ہوئی کہ ایک ماہر گائنی انکلوجسٹ نے گائنی ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کیا ہے اور اسی ہفتے ان کی سرجری مفت کی جائے گی ۔ڈاکٹر بشری خان جنہوں نے آغا خان سے گائنی انکلوجی میں 2سالہ ٹریننگ حاصل کی ہے نے اے ٹی ایچ میں پہلی کامیاب سرجری سرانجام دی، 77سالہ بی بی جان کی یہ سرجری انتہائی پچیدہ تھی پیٹ سے کینسر زدہ مادہ نکالنے کے علاوہ اپنڈیکس اور پتے کی پتھری کو بھی نکالا گیا ڈاکٹر بشری خان نے یہ سرجری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر روبینہ بشیر کی نگرانی میں انجام دی ۔اس کے علاوہ جنرل سرجری سے سرجن ڈاکٹر سجاد احمداور ڈاکٹرالیاس اور انتھسزیا ڈیپارٹمنٹ سے ڈاکٹر رحمان اور ڈاکٹر عائشہ ان کے ہمراہ تھے ۔مریضہ کی حالت اس وقت بالکل ٹھیک ہے جبکہ انہیں آئندہ علاج کی ضرورت پڑے گی کیونکہ مریض کو انڈہ دانی کا کینسر تھا اور کینسر زدہ مادے کو سرجری کے ذریعے کامیابی سے نکال دیا گیا ہے ۔پاکستان میں اس وقت صرف چار گائنی انکلوجسٹ موجود ہیں ڈاکٹر بشری خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ کسی بھی سرکاری ادارے میں کام کرنے والی وہ واحد ڈاکٹر ہے جبکہ باقی ڈاکٹرز پرائیویٹ اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ۔بی بی جان کی جانیوالی یہ کامیاب سرجری صوبے کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ہونے والی پہلی سرجری ہے جو کہ بالکل مفت کی گئی ہے ۔ڈاکٹر بشری خان نے اپنے پیغام میں کہا اگر کسی بھی عورت کو پیٹ میں شدید درد جو کہ بارہ مہینے سے رہ رہا ہے یا پیٹ میں سوجن ہو یا الٹرا ساؤنڈ میں رسولیاں پتہ چل رہی ہے تو وہ ضروراپنے معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ زنانہ کینسرکی تشخیص اکثر بہت دیر سے ہو پاتی ہے ۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی گائنی او پی ڈی میں قائم کئے جانے والے زنانہ کینسر کے کلینک میں تشخیض اور علاج کی تمام سہولیات مفت مہیا کی جارہی ہیں علاقے خواتین کو ان مفت سہولیات سے فائدہ اٹھانا چاہیے تا کہ ان کا بروقت علاج کیا جا سکے ۔
ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی میڈیا منیجر امبر جاوید نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ترقی پذیر ملکوں میں بریسٹ اور اورین کینسر سے اموات کی شرح کافی زیادہ ہے کیونکہ مریض کو بہت آخری سٹیج پر بیماری کا علم ہوتا ہے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں گائنی اوپی ڈی میں زنانہ کینسر کے کلینک کا اقدام ایک خوش آئند بات ہے جس سے علاقہ کی عورتوں کو سہولت ملے گی اس کے علاوہ بریسٹ کینسر کے لئے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کی او پی ڈی میں ہر جمعرات کو بریسٹ کلینک چلایا جاتا ہے وہاں لیڈی ڈاکٹر مریضوں کا معائنہ کرتی ہے اور تمام تشخیصی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں اب تک اس کلینک میں 470مفت کامیاب مفت سرجریاں کی جا چکی ہے۔ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں زنانہ کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات کا ہونا کسی نعمت سے کم نہیں اس علاقے کی عورتوں کو اس سہولت میں ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
ذرائع کے مطابق 77سالہ بی بی جان کو 4ماہ پہلے زنانہ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد سرجری کے لئے ریفر کیا گیا تھا پرائیویٹ سیٹ اپ میں اس سرجری کی قیمت لاکھوں میں ہے اور کسی بھی سرکاری ہسپتال میں اس سرجری کی سہولت میسر نہیں تھی صوابی میراں سے تعلق رکھنے والی بی بی جان کے خاندان نے سرجری کروانے سے انکار کر دیا یکم جنوری 2018ء کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی جانب سے انہیں یہ خبر موصول ہوئی کہ ایک ماہر گائنی انکلوجسٹ نے گائنی ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کیا ہے اور اسی ہفتے ان کی سرجری مفت کی جائے گی ۔ڈاکٹر بشری خان جنہوں نے آغا خان سے گائنی انکلوجی میں 2سالہ ٹریننگ حاصل کی ہے نے اے ٹی ایچ میں پہلی کامیاب سرجری سرانجام دی، 77سالہ بی بی جان کی یہ سرجری انتہائی پچیدہ تھی پیٹ سے کینسر زدہ مادہ نکالنے کے علاوہ اپنڈیکس اور پتے کی پتھری کو بھی نکالا گیا ڈاکٹر بشری خان نے یہ سرجری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر روبینہ بشیر کی نگرانی میں انجام دی ۔اس کے علاوہ جنرل سرجری سے سرجن ڈاکٹر سجاد احمداور ڈاکٹرالیاس اور انتھسزیا ڈیپارٹمنٹ سے ڈاکٹر رحمان اور ڈاکٹر عائشہ ان کے ہمراہ تھے ۔مریضہ کی حالت اس وقت بالکل ٹھیک ہے جبکہ انہیں آئندہ علاج کی ضرورت پڑے گی کیونکہ مریض کو انڈہ دانی کا کینسر تھا اور کینسر زدہ مادے کو سرجری کے ذریعے کامیابی سے نکال دیا گیا ہے ۔پاکستان میں اس وقت صرف چار گائنی انکلوجسٹ موجود ہیں ڈاکٹر بشری خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ کسی بھی سرکاری ادارے میں کام کرنے والی وہ واحد ڈاکٹر ہے جبکہ باقی ڈاکٹرز پرائیویٹ اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ۔بی بی جان کی جانیوالی یہ کامیاب سرجری صوبے کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ہونے والی پہلی سرجری ہے جو کہ بالکل مفت کی گئی ہے ۔ڈاکٹر بشری خان نے اپنے پیغام میں کہا اگر کسی بھی عورت کو پیٹ میں شدید درد جو کہ بارہ مہینے سے رہ رہا ہے یا پیٹ میں سوجن ہو یا الٹرا ساؤنڈ میں رسولیاں پتہ چل رہی ہے تو وہ ضروراپنے معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ زنانہ کینسرکی تشخیص اکثر بہت دیر سے ہو پاتی ہے ۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی گائنی او پی ڈی میں قائم کئے جانے والے زنانہ کینسر کے کلینک میں تشخیض اور علاج کی تمام سہولیات مفت مہیا کی جارہی ہیں علاقے خواتین کو ان مفت سہولیات سے فائدہ اٹھانا چاہیے تا کہ ان کا بروقت علاج کیا جا سکے ۔
ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی میڈیا منیجر امبر جاوید نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ترقی پذیر ملکوں میں بریسٹ اور اورین کینسر سے اموات کی شرح کافی زیادہ ہے کیونکہ مریض کو بہت آخری سٹیج پر بیماری کا علم ہوتا ہے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں گائنی اوپی ڈی میں زنانہ کینسر کے کلینک کا اقدام ایک خوش آئند بات ہے جس سے علاقہ کی عورتوں کو سہولت ملے گی اس کے علاوہ بریسٹ کینسر کے لئے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کی او پی ڈی میں ہر جمعرات کو بریسٹ کلینک چلایا جاتا ہے وہاں لیڈی ڈاکٹر مریضوں کا معائنہ کرتی ہے اور تمام تشخیصی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں اب تک اس کلینک میں 470مفت کامیاب مفت سرجریاں کی جا چکی ہے۔ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں زنانہ کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات کا ہونا کسی نعمت سے کم نہیں اس علاقے کی عورتوں کو اس سہولت میں ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
![]() |
File Photo of Dr. Bushra Khan, Who Perform First ovarian Cancer Surgery in Ayub Teaching Hospital. |