ہری پور(یاور حیات)سنٹرل جیل میں قید سزائے موت کے دو مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا مجرم قتل کے جرم میں ملوث تھے سزائے موت ہو چکی تھی مجرم امان اللہ جان بہادر کو جرم 302پر عدالتوں نے سزائے موت سنا رکھی تھی دونوں مجرموں کی ورثاء سے آخری ملاقات کر دی گئی تھی مجرم امان اللہ کا تعلق ڈی آئی خان جبکہ جان بہادر تخت بھائی مردان کا رہائشی تھا دونوں کی لاشیں ورثاء کے حوالہ کر دی گئیں ہیں جوکہ لاشیں لے کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو گے دونوں مجرموں کی مصالحت کی کوشش اور اپیلیں عدالتوں نے مسترد کر دیں تھیں ۔
ذرائع کے مطابق سنٹرل جیل ہری پو رمیں قتل کے دو مجرموں کو علی الصبح چھ بجکر 30منٹ پر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا سزائے موت پر عمل درآمدکے لیے جلاد صادق مسیح کو پشاور سے طلب کیا گیاتھا جوکہ گزشتہ رات کو سنٹرل جیل ہری پور پہنچ گیا تھا ایک دن قبل دونوں مجرموں کے عزیز رشتہ داروں سے آخری ملاقات بھی کروا دی گئی ہے جس کے بعد منگل کی علی الصبح ان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا سنترل جیل زرائع کے مطابق ملزم امان اللہ ولد محمد ہاشم سکنہ ڈی آئی خان کو 2015میں عدالت نے سزائے موت سنا رکھی تھی جبکہ مجرم جان بہادر ولد گل بہادر سکنہ مردان تخت بھائی کو 1997میں سزاء ہو چکی تھی مجرم نے اپنی بیوی کو قتل کیا تھا ۔
دونوں قتل اقدام قتل سمیت دیگر جرائم میں سزا یافتہ ہیں جن کی اپیلوں کی درخواستیں بھی مسترد کی جا چکی ہیں دونوں کی آخری خواہش بھی پوری کر دی گئی ہے زرائع نے بتایا ہے کہ دونوں مجرموں نے آخری وقت تک اپنے جرم پر شرمندہ تھے اور دھاڑیں مار کے رو رہے تھے تاہم کو جیل قوانین کے مطابق اپنی کال کوٹھری میں قید کر دیا گیا ہے رات گے گے دونوں مجرموں کے ورثاء راضی نامہ مصالحت کے لیے کوشش کر رہے تھے مگر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا دونوں کی لاشوں کو قانونی کاروائی کے بعد تدفین کے لیے ورثاء کے حوالہ کیا گیا جوکہ لاشیں لے کر صبح ہی آبائی علاقوں کو روانہ ہوگے تھے
ذرائع کے مطابق سنٹرل جیل ہری پو رمیں قتل کے دو مجرموں کو علی الصبح چھ بجکر 30منٹ پر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا سزائے موت پر عمل درآمدکے لیے جلاد صادق مسیح کو پشاور سے طلب کیا گیاتھا جوکہ گزشتہ رات کو سنٹرل جیل ہری پور پہنچ گیا تھا ایک دن قبل دونوں مجرموں کے عزیز رشتہ داروں سے آخری ملاقات بھی کروا دی گئی ہے جس کے بعد منگل کی علی الصبح ان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا سنترل جیل زرائع کے مطابق ملزم امان اللہ ولد محمد ہاشم سکنہ ڈی آئی خان کو 2015میں عدالت نے سزائے موت سنا رکھی تھی جبکہ مجرم جان بہادر ولد گل بہادر سکنہ مردان تخت بھائی کو 1997میں سزاء ہو چکی تھی مجرم نے اپنی بیوی کو قتل کیا تھا ۔
دونوں قتل اقدام قتل سمیت دیگر جرائم میں سزا یافتہ ہیں جن کی اپیلوں کی درخواستیں بھی مسترد کی جا چکی ہیں دونوں کی آخری خواہش بھی پوری کر دی گئی ہے زرائع نے بتایا ہے کہ دونوں مجرموں نے آخری وقت تک اپنے جرم پر شرمندہ تھے اور دھاڑیں مار کے رو رہے تھے تاہم کو جیل قوانین کے مطابق اپنی کال کوٹھری میں قید کر دیا گیا ہے رات گے گے دونوں مجرموں کے ورثاء راضی نامہ مصالحت کے لیے کوشش کر رہے تھے مگر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا دونوں کی لاشوں کو قانونی کاروائی کے بعد تدفین کے لیے ورثاء کے حوالہ کیا گیا جوکہ لاشیں لے کر صبح ہی آبائی علاقوں کو روانہ ہوگے تھے