ali asghar murder case لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ali asghar murder case لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

9/30/2012

میرے شوہر کوسرعام قتل کرکے دس سال تک مفرور رہنے والے شخص کی رہائی انصاف کا خون ہے: بیوہ علی اصغر

مانسہرہ: سرعام قتل کرنے والے کو باعزت بری کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،اورنگزیب کے خلاف گواہی بھی ہوئی جس میں اس کے بھائی نے بھی گواہی دی کہ اورنگزیب نے قتل کیا ہے اور د س سال مفرور بھی رہااس کے بعد عدالت کی طرف سے بری کردینے کی سمجھ نہیں آتی غریب بیوہ کا میڈیا کو بیان۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے علی اصغر قتل کیس میں نامز د ملزم اورنگزیب کو عدالت کی جانب سے باعزت بری کرنے پر مقدمہ کی مدعیہ علی اصغر کی بیوہ ناہید بی بی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تقریبا بارہ سال قبل علی اصغر کو چکیاء روڈ پر بچوں کی لڑائی میں اورنگزیب نے سرعام چھریاں مار کر قتل کردیا تھا جس کے گواہوں نے معزز عدالت کے سامنے آکر بیان بھی دیے اور ملزم خود بھی دس سال تک مفرور رہا ملزم کے بھائی نے بھی قتل کی گواہی دی اور ملزمان کی جانب سے راضی نامہ کے لیے لاکھوں روپے کی لالچ دے کر اور ڈرا دھمکا کر کیس خارج کروانے کی کوشش بھی کی جیسے میں نے کسی صورت قبول نہیں کیا لیکن بارہ سال بعد مجھے یہ انصاف دیا گیا ہے کہ میرے شوہر کے قاتل کو باعزت مقدمہ سے بری کردیا گیا ہے اگر عدالتوں سے بھی غریبوں کو انصاف نہیں ملے گا تو غریب کہاں جائیں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے مطالبہ کیا ہے کہ و ہ ان کے کیس کا نوٹس لے کر انہیں انصاف دلائیں۔