ایبٹ آباد: ایبٹ آباد میں اہل تشیع اور اہل سنت والجماعت کے بیک وقت جلوس۔ ٹانچی چوک میں پتھراؤ۔ ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی۔ امن کمیٹی اور پولیس کی مؤثر حکمت عملی سے خونریزی ٹل گئی۔ کینٹ چوک میں شیعہ اور سنی علماء کا خطاب۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات۔ حالات کشیدہ۔تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے نماز جمعہ کے بعد توہین آمیز فلم کیخلاف شیعہ اور اہل سنت والجماعت کے بیک وقت جلوسوں نے ٹانچی چوک کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا۔
مرکزی امام بارگاہ سے نکلنے والے اہل تشیع کے جلوس پر پتھراؤ کیا گیا۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے۔اہل تشیع کے مشتعل افراد کا جلوس بازار آنے کی بجائے ڈی آئی جی کے دفتر کی جانب چل پڑا اور پھر کینٹ چوک میں پہنچ گیا۔ اہل تشیع کے جلوس کی اطلاع پر اہل سنت والجماعت کے کارکنوں نے کینٹ چوک میں پہنچ کر راستہ بلاک کردیا۔ دونوں اطراف میں ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی شروع کردی۔ اہل تشیع کینٹ چوک میں احتجاج کرنا چاہتے تھے جبکہ اہل سنت والجماعت کے کارکن کینٹ چوک کو کسی صورت چھوڑے پر تیار نہ تھے۔
اہل تشیع کا جلوس ٹیلی فون ایکسچینج کے پاس کھڑا ہو کر نعرے بازی کرتا رہا ۔ جبکہ درمیان میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ اس موقع پر صدر آل ٹریڈرز فیڈریشن نعیم اعوان، حاجی ممتاز صدر کینٹ پلازہ، سردار سلیم جنرل سیکرٹری آل ٹریڈرز، طاہر جمال، نصیر خان جدون، اظہر خان جدون، ڈی او آر ایبٹ آباد، ڈی او آر ریونیو ، ڈی ایس پی کینٹ راجہ عبدالصبور اور دیگر نے اہل سنت والجماعت اور اہل تشیع کے مشتعل افراد کے ساتھ مذاکرات کئے۔ جس کے بعد اہل تشیع کے علماء نے کینٹ پلازہ کے پاس تقاریر کیں۔
اہل سنت والجماعت کے قائدین قاری سید اکبر شاہ خطیب جامع مسجد جب پل، حاجی ایاز خان، حاجی نواز خان جدون،ڈسٹرکٹ خطیب مولانا عبدالواجد اور دیگر نے پائن ویو روڈ پر خطاب کئے۔ اور لوگوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی۔ واضح رہے کہ پولیس اور امن کمیٹی کی بروقت اور مؤثر کارروائی کی وجہ سے ایبٹ آباد شہر میدان جنگ بننے سے بچ گیا۔