قارئین جیسا کہ میں آپ کو پہلے بھی متعدد مرتبہ بتا چکا ہوں کہ چند ویب سائٹ میرے اس بلاگ سے خبریں کاپی کرکے اپنی ویب سائٹ پر چلا رہی ہیں۔ان ویب سائٹس میں
نامی ویب سائٹ خبریں چوری کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ اس ویب سائٹ کے مالک کو میں نے شریفانہ انداز میں بتایا کہ پروفیشنل لوگ بنو۔ دوسروں کی محنت کو اپنی ویب سائٹ پر بغیر اجازت کے مت چڑھاؤ۔ اور اپنا کام خود کرو۔ لیکن وہ بے چارہ امریکہ میں بیٹھا ہوا ہے اور ایبٹ آباد میں وہ جن لوگوں کو ماہانہ بھاری تنخواہیں دے رہا ہے۔ ان کام چور لوگوں نے اس کا حل یہ نکالا ہے کہ وہ میرے اس بلاگ سے خبریں چوری کرکے ہزارہ ڈاٹ کام پر چڑھا دیتے ہیں۔ آئندہ چند روز کے اندر میری ویب سائٹ آن لائن ہو جائے گی۔ اور پھر اگر ان لوگوں نے ایسی گٹھیا حرکت کی تو پھر ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔