ایبٹ آباد: پاکستان کے نوجوانوں، بوڑھوں، عورتوں، مردوں اور بچوں میں کرکٹ جنون کی حد تک سرایت کر چکا ہے۔ نماز جائے پر کرکٹ نہ جائے۔ کرکٹ کا جنون اس حد تک لوگوں کے رگ و پے میں داخل ہو چکا ہے کہ لوگوں نے مساجد کو تقریباً خیر آباد کہہ دیا ہے۔ جبکہ تمام اہم چوکوں چوراہوں میں بڑی سکرینیں نصب کرکے لوگ کرکٹ کا میچ دیکھنے میں مگن ہیں۔ ہر بال اور چوکے چھکے پر لوگوں کے نعروں نے دھرتی کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ دوسری جانب توہین رسالت پر مبنی فلم کی نمائش پر بیس فیصد سے بھی کم لوگوں نے احتجاج کیا۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے یوٹیوب بلاک کردی گئی ہے۔ تاہم پاکستانی نوجوان یوٹیوب کو پھر بھی استعمال کررہے ہیں۔ کیونکہ انٹرنیٹ پر ایسے سافٹ ویئر باآسانی موجود ہیں جن کے ذریعے بلاک کی جانیوالی ویب سائٹ کو کھولا جا سکتا ہے۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ پاکستانی قوم کو کرکٹ کے جنون میں مبتلاء کرکے مغربی تھنک ٹینکرز اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے سرگرم عمل ہیں؟