کاغان:محکمہ وائلڈ لائف ضلع مانسہرہ نے جھیل سیف الملوک کو کمائی کا ذریعہ بنا لیابیرےئر کو لگا کر فی گاڑی 100روپے اور جھیل کے گردنواح کیبنوں سے بھی ہزاروں ماہانہ وصولی کا انکشاف کمشنر ہزارہ کا چھاپہ جھیل کے گرد نواح گندگی اور غیر قانونی طور پر پیسے اکھٹے کرنے کا نوٹس انکوائری کا حکم ذرائع کے مطابق ملک کے معروف سیاحتی مقام جھیل سیف الملوک کو بھی محکمہ وائلڈ الئف کے افسران اور اہکاروں نے نہ بخشا اور غیر قانونی طورپر جھیل کے راستے میں گزشتہ ایک عرصہ سے بیرےئر لگا کر سیاحوں کی گاڑیوں سے سو روپے فی کس وصول کرتے رہے ہیں اور اسی طرح جھیل کے چاروں اطراف سے لگائے گئے کیبنوں سے بھی مامانہ ہزاروں روپے عرصہ سے وصول کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس دوران محکمہ کے ایس ڈی او سمیت افسران و اہلکاروں نے سیاحوں سے لوٹ مار کے ذریعے کیبنوں کے ذریعے نہ صرف جھیل کے اندر و گرد نواح میں گندگی پھیلی ہے جبکہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق کمشنر ہزارہ نے اچانک چھاپہ کے دوران ان واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے غیر قانونی طور پر پیسے اکھٹے کرنے اور جھیل کے اندر اور چاروں اطراف گندگی کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دے دیا ہے اور اس کرپشن میں ملوث اہلکاروں کے خلافا انٹی کرپشن پولیس کو بھی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔