میرے اس بلاگ سے بہت سی دیگر خصوصاًایبٹ آباد کی متعددویب سائٹ خبریں اور تصاویر بلااجازت کاپی کرکے اپنی ویب سائٹ پر چلا رہی ہیں۔ ایسے کام چور لوگوں کو چاہئے کہ وہ خود محنت کرکے خبریں تلاش کرکے لکھیں۔ اس بلاگ سے خبریں چوری کرکے اپنی ویب سائٹ پر نہ چلائیں۔ تھوڑا بہت اخلاقیات کاخیال رکھیں۔یہ تمام خبریں میں خود لکھتا ہوں۔ اور تصاویر بھی خود بناتا ہوں۔ یہ تصاویر کاپی رائٹ کے زمرے میں آتی ہیں۔ آئندہ اگر کسی ویب سائٹ نے یہاں سے کوئی تصویر کاپی کرکے چلائی تووہ متعلقہ نیوز ایجنسی کی قانونی کارروائی کے خود ذمہ دار ہونگے۔