ایبٹ آباد:پشاور ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پسند کی شادی کرنے والے افغان جوڑے کو پاکستان میں جان سے مارنے کی خبر پر از خود نوٹس لیکر جوڑے کو عدالت طلب کر لیا۔ ایبٹ آباد میں مقیم 22 سالہ افغان لڑکی مریم افغان لڑکے حیواد سے شادی کر کے افغانستان سے فرار ہو کر پاکستان آئی ہے جہاں پر ان کو اپنے افغان رشتہ داروں کی طرف سے جان سے مارنے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے ان خبروں کا از خود نوٹس لیا ہے اور جوڑے کو 23 جولائی کو عدالت طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس نے کمشنر ہزارہ اور ڈی آئی جی ہزارہ کو حکم دیا ہے کہ افغان جوڑے کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔ دوسری طرف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو جوڑے کو درپیش خطرات کی اطلاعات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں