ایبٹ آباد: ملک میں عام انتخابات اپریل میں متوقع ہیں تاہم ہزارہ کے اہم ترین حلقہ این اے 17- میں انتخابی مہم 7 ماہ قبل ہی شروع ہو گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کی بھرپور عوامی رابطہ مہم نے بالآخر سردار مہتاب کو بھی حلقہ کی یاد دلا ہی دی۔ عید کے بعد حلقہ میں ڈیرے ڈال دیئے، بلڈوزر کے گھنٹوں کے ذریعہ حلقہ نیابت کو بہلانے کی کوششیں شروع کر دیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور این اے 17- سے متوقع امیدوار علی اصغر خان، خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے 45- سے امیدوار نذیر عباسی کے یکے بعد دیگرے مسلسل دوروں اور حلقہ کے مختلف مقامات پر کامیاب عوامی اجتماعات نے سیاسی ماحول گرما دیا جس کی تپش مسلم لیگ (ن) کو بھی محسوس ہونے لگی جس کے کئی مقامی رہنماؤں اورکارکنوں نے ان اجتماعات میں تحریک انصاف کا حصہ بننے کا اعلان کیا۔ عید کے دوسرے دن سے ہزارہ کی سیاست میں فیصلہ کن حیثیت رکھنے والے اس علاقہ میں علی اصغر خان نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ یونین کونسل بیروٹ، نمل، بکوٹ، ککمنگ اور پٹن کلاں کا طوفانی دورہ شروع کیا جس کے دوران تحریک انصاف کے مقامی کارکنوں بالخصوص نوجوانوں نے اجتماعات میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ اس دوران پی ایم ایل (ن)، پی پی پی سمیت کئی سیاسی جماعتوں کے ارکان اور سابق بلدیاتی نمائندوں نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ دریں اثناء اپنے حلقہ پر اس کاری سیاسی ضرب کے ردعمل میں مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی سردار مہتاب عباسی نے اپنے گروپ اور پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کیلئے حلقہ کا رخ کیا۔ ذرائع کے مطابق بارشوں سے ہونے والے سڑکوں کے نقصانات سے نمٹنے کیلئے بلڈوزر کے گھنٹے الاٹ کر کے حلقہ کے لوگوں کو مطمئن کرنے کی بے سود کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم فرینڈلی اپوزیشن کا کردار، ہزارہ کی شناخت پر سمجھوتہ اور عوامی مسائل سے لاتعلقی وہ عناصر ہیں جنہوں نے عوام کو مسلم لیگ (ن) سے بہت دور کر دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں