ہری پور سنٹرل جیل میں فرائض سے غفلت برتنے پر درجنوں اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا، دو اہلکاروں کے جبری ریٹائرڈ کے احکامات جاری کر دیئے گئے، بہت سے اہلکاروں کی ترقیاتی روک دی گئیں۔ سپرٹنڈنٹ ہری پور سنٹرل جیل مسعود الرحمن نے جیل اہلکاروں کے خلاف آئے روز شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے اپنی نگرانی میں تحقیقات کیں جن میں کئی اہلکاروں کو ان کی ڈیوٹی سے غیر حاضر پایا گیا جبکہ بعض اہلکار جیل قوانین کی صریحاً خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے، ان اقدامات کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ نے جیل کے اندر سیکورٹی انتہائی سخت کر دی اور جیل میں غیر متعلقہ معاملات کے خاتمہ اور فضاء پرامن بنانے کیلئے سخت ہدایات جاری کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق سنٹرل جیل ہری پور کے وارڈر انور شاہ، خلی الرحمن، جاوید شاہ، حمید الحسن، انعام الحق، کرامت اﷲ، محمد بلال، حسن خان، بخت حمید، سراج خان کو ڈیٹی سے غیر حاضر پا کر نوکری سے برخاست کر دیا گیا جبکہ دو اہلکاروں الطف حسین اور فدا محمد کو جیل قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر جبری ریٹائرڈ کر دیا گیا۔ خالد رحمن، عمر گل، عبدالعزیز، محمد وسیم، عتیق الرحمن، مرتضیٰ خان، محمد ارشاد، منور خان، توحید بیگم، کوثر پروین، لیاقت علی، نثار علی، منور خان کی ترقیاں اور انکریمنٹس روک دی گئیں۔ ان تمام اہلکاروں کے خلاف لگائے گئے الزامات میں ڈیوٹی سے غیر حاضری، جیل میں منشیات کی فراہمی، سرکاری ریسٹ ہاؤس میں فیملی کی رہائش، موبائل فون برآمد ہونے، ڈیوٹی کے دوران سویا ہوا پائے جانے اور حاضری رجسٹر میں قیدیوں کی گنتی میں واضح غلطیاں شامل ہیں جن کے ثبوتوں کی بنیاد پر ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ہری پور سنٹرل جیل کی تاریخ میں یہ پہلا مواقع ہے کہ نو تعینات جیل سپرنٹنڈنٹ مسعود الرحمن کی جانب سے جیل کے اندر بگڑتے معاملات اور عوامی شکایات پر سخت نوٹس لیا گیا اور فرائض سے غفلت اور جیل قوانین کی خلاف ورزیوں پر اہلکاروں کو سزا کے طور پر نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا جبکہ دیگر کی ترقیاں روک دی گئیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں