ایبٹ آباد: حلقہ این اے سترہ ، تحریک انصاف کے ٹکٹ کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کرگیا۔ ڈاکٹر اظہر جدون نے تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کو امیدوار کے چناؤ کے لئے پانچ دن کا ٹائم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد کے حلقہ این اے سترہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کرچکا ہے۔ حلقہ این اے سترہ سے تحریک صوبہ ہزارہ کو چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ڈاکٹر اظہر جدون اور پاکستان تحریک استقلال کو تحریک انصاف میں ضم کرنے والے علی اصغر خان دونوں امیدوار ہیں۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں امیدوار حلقہ این اے سترہ کے ٹکٹ کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ لیکن پارٹی ٹکٹ کس کو دیتی ہے؟ یہ بات قبل از وقت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اظہر جدون نے پاکستان تحریک انصاف کے کوآرڈی نیٹر جاوید قریشی اور عمران خان کے دست راست کے ذریعے عمران خان تک پیغام پہنچایا ہے کہ حلقہ این اے سترہ کے ٹکٹ کا فیصلہ پانچ روز کے اندر اندر کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اظہر جدون عمران خان کے رویئے سے بھی سخت نالاں ہیں۔ چند روز قبل وہ عمران خان سے ملاقات کے لئے گئے تو عمران خان نے ان کے ساتھ مصافحہ نہیں کیا اورکے پی کے کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں بھی چپ کرادیا گیا۔
عمران خان نے کہا ہے کہ میں مانتا ہوں کہ تحریک انصاف میں بعض ایسے لوگ بھی آئے ہیں جو ذاتی مفادات یا ٹکٹ کے لئے آئے ہیں۔ اگر وہ جانا چاہیں تو ان کی مرضی ۔ جو تحریک انصاف کے نظرئیے پر آئے گا وہ توپارٹی میں رہے گا جو نظرئیے پر پورا نہیںاترے گا اور سمجھے گا کہ میں بلیک میل کرلوں گا کہ مجھے پوزیشن نہیں دی یا ٹکٹ نہیں دیا ہم ان کا آنے کا شکریہ ادا بھی کریں گے اور جانے کا بھی شکریہ ادا کریں گے ۔ تحریک انصاف میں کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑے گالیکن ٹکٹ کی کسی کو یقین دہانی نہیں کراسکتا۔ ٹکٹ الیکٹڈ باڈیز ایشو کریں گی۔ ہم یہی چاہتے ہیں کہ برے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے انہیں واپسی کا راستہ دیا جائے تاکہ پی ٹی آئی ایک صاف ستھری اور اچھی قیادت والی جماعت پیش کرے۔
http://www.awaztoday.com/News-Talk-Shows/27044/Capital-Talk-4th-September-2012.aspx
عمران خان نے کہا ہے کہ میں مانتا ہوں کہ تحریک انصاف میں بعض ایسے لوگ بھی آئے ہیں جو ذاتی مفادات یا ٹکٹ کے لئے آئے ہیں۔ اگر وہ جانا چاہیں تو ان کی مرضی ۔ جو تحریک انصاف کے نظرئیے پر آئے گا وہ توپارٹی میں رہے گا جو نظرئیے پر پورا نہیںاترے گا اور سمجھے گا کہ میں بلیک میل کرلوں گا کہ مجھے پوزیشن نہیں دی یا ٹکٹ نہیں دیا ہم ان کا آنے کا شکریہ ادا بھی کریں گے اور جانے کا بھی شکریہ ادا کریں گے ۔ تحریک انصاف میں کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑے گالیکن ٹکٹ کی کسی کو یقین دہانی نہیں کراسکتا۔ ٹکٹ الیکٹڈ باڈیز ایشو کریں گی۔ ہم یہی چاہتے ہیں کہ برے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بجائے انہیں واپسی کا راستہ دیا جائے تاکہ پی ٹی آئی ایک صاف ستھری اور اچھی قیادت والی جماعت پیش کرے۔
http://www.awaztoday.com/News-Talk-Shows/27044/Capital-Talk-4th-September-2012.aspx
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں