مانسہرہ:ڈھوڈیال کی رہائشی 13 سالہ بچی مکان کے چھت کے اوپر سے گذرنے والی تاروں کے ساتھ ہاتھ ٹکرانے کے نتیجہ میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گئی، گھروں کے چھتوں کے اوپر سے گذرنے والی تاریں قبل ازیں بھی بہت سے بچوں کی جان لے چکی ہیں، متعدد بار شکایات کے باوجود تاروں کو گھروں کے اوپر سے نہیں ہٹایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مانسہرہ ڈھوڈیال کی رہائشی 13 سالہ بچی دختر افتخار خان اپنے گھر کے اوپر کھیل رہی تھی کہ اس دوران اس کا ہاتھ مکان کے چھت کے اوپر سے گذرنے والی بجلی کی تاروں کے ساتھ ٹکرا گیا جس کے نتیجہ میں کرنٹ لگنے سے بچی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ بچی کی نماز جنازہ ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس کے باعث وہ زندگی کی بازی ہار گئی۔ متوفیہ کی نماز جنازہ ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جہاں بچی کے عزیزو اقارب کے علاوہ ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مرحومہ کو اشکبار آنکھوں کے ساتھ آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ متوفیہ کے ورثاء کا کہنا ہے کہ متعدد بار ان تاروں کو اوپر کرنے یا یہاں سے ہٹانے سے متعلق واپڈا حکام کو شکایت کر چکے ہیں تاہم ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور ہم اپنی بچی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں