9/11/2012

گلگت میں کشیدگی: ہزارے کے ٹرانسپورٹربھی رگڑے میں آگئے

شانگلہ:گلگت بلتستان حالت بدستور کشیدہ ٹرانسپورٹرز کا قتل عام جاری ،گزشتہ شب گلگت کے علاقہ سکندر آباد میں ڈرائیور باپ بیٹے پر فائرنگ شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل ،ٹرانسپورٹرز برداری سراپا احتجاج ،حکومت گلگت بلتستان کو 24گھنٹے کا الٹی میٹم ،عملی طور پر تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو 24گھنٹے بعد گلگت بلتستان کو سپلائی بند کردینگے ،ٹرانسپورٹرز یونین کی دھمکی۔اونرز ٹرک ایسو سی ایشن بشام ،شانگلہ ،ہزارہ گلگت بلتستان کے صدر گل محمد نے گلگت ،سکردو میں ڈرائیورز اور کندیکٹرز کے قتل عام کے بارے میں بشام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ تین ہفتوں سے گلگت بلتستان سپلائی کرنے والے ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز غیر محفوظ ہیں اب تک دس سے ذائد افراد قتل ہوچکی ہیں جبکہ تازہ واقعہ میں ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو گلگت کے نواحی علاقہ سکندر آباد جہاں پر نامعلوم نقاب پوشوں نے دونوں باپ بیٹے ہمایون اور اُس کے بیٹے محمد فیضان کو گاڑی سے اُتار کر جن پر فائرنگ کی گئی جس سے دونوں شدید زخمی ہوئے ہیں اور مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ،اس سے قبل سکردو میں شانگلہ کے دو افراد مختیار ولد تاجبر اور کنڈیکٹر کو اغواء کیا گیا اور اُس پر تشدد کردیا گیا جبکہ بعد میں وہ فرار ہوگئے اور اسی طرح و ہ زندہ بچ گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گلگت نے ہمارے ساتھ تحریری طور پر فیصلہ کیا تھا کہ ہم ٹرانسپورٹرز کو جانی و مالی تحفظ فراہم کرینگے مگر عملی طور پر اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور ٹرانسپورٹرز بدستور غیر محفوظ ہیں ۔انہوں نے حکومت گلگت کو 24گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واقعات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور مکمل طور پر تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔اس سے قبل گلگت میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے کئی ڈرائیورز اور کنڈیکٹر ز کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا ہیں کئی دفعہ پہیہ جام ہڑتال کئے مگرحکومت گلگت بلتستان عملی طور پر ٹرانسپورٹرز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہیں ۔ٹرانسپورٹرز نے 24گھنٹے الٹی میٹم دے دی ہیں بصورت اس کے بعد گلگت بلتستان کو سپلائی مکمل طو رپر بند کی جائیگی۔ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ ڈرائیورز کنڈیکٹرز کو قتل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائیں اور انہیں صحیح معنوں میں تحفظ فراہم کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں