9/12/2012

ایبٹ آباد: ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹر نے خاتون کے کپڑے پھاڑ دیئے۔ مشتعل نوجوانوں کا ڈاکٹر پر حملہ

ایبٹ آباد: ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹر نے خاتون کے کپڑے پھاڑ دیئے۔ مشتعل نوجوانوں کا ڈاکٹر پر حملہ۔ پولیس کی یکطرفہ کارروائی9 افراد کیخلاف مقدمہ درج تفصیلات کے مطابق محلہ عثمانیہ اپر کیہال کی رہائشی روزینہ بی بی نے ’’میڈیا کے نمائندوں‘‘ کو بتایا کہ میں اپنی تیرہ سالہ بھتیجی سائرہ بی بی دختر حاجی اسلم کو لیکر ڈی ایچ کیو ہسپتال آئی۔ جہاں میڈیکل اوپی ڈی میں موجود ڈاکٹر ارشد شاہ نے ہمیں وارڈ میں ریفر کیا۔ وارڈ والوں نے سائرہ کو داخل نہیں کیا۔ جس پر ہم واپس ڈاکٹر کے پاس آئے اور اسے بتایا کہ وارڈ والے مریضہ کو داخل نہیں کررہے۔ جس پر ڈاکٹر ارشد شاہ غصے میں آگیا اور اس نے ہمیں برا بھلا کہہ کر اوپی ڈی سے نکل جانے کا حکم دیا۔ جس پر میں نے احتجاجاً اوپی ڈی کی چٹ پھاڑ دی۔ جس پر ڈاکٹر ارشد شاہ نے میرے کپڑے پھاڑ دیئے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں روزینہ بی بی کے ورثاء ہسپتال میں پہنچ گئے جنہوں نے اوپی ڈی کو بند کرکے ڈاکٹر ارشد شاہ کو پھینٹی لگائی۔ جس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ تھانہ کینٹ کے ایس ایچ او شوکت زمان نے موقع پر پہنچ کر 9 نوجوانوں کو گرفتار کرکے زیر دفعات 337/A,353,147,148,149,186 مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔گرفتار ہونیوالوں میں یاسر ولد جہانداد، عاصم ہزاروی ولد گلزار، سجاد ہزاروی ولد گلزار، شوکت ولد علی اصغر، ثاقب ولد صدیق، صفدر ولد عبدالوہاب، شعیب ولد لعل خان، ذیشان ولد ریحان اور مہتاب ولد ممتازشامل ہیں۔ گرفتار ہونیوالے افراد نے الزام عائد کیا کہ متاثرہ خاتون کی درخواست پر پولیس نے ڈاکٹر ارشد شاہ کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا اور نہ ہی اسے گرفتار کیا جارہا ہے۔ ہم اس کیخلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں