10/03/2012

پشاور ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کے کلاس فور ملازمین کی نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی

ایبٹ آباد: پشاور ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کے کلاس فور ملازمین کی نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی تفصیلات کے مطابق ای ڈی او ایجوکیشن ریاض سواتی کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کی مرضی کیخلاف میرٹ پر بھرتیاں کرنے پر اراکین اسمبلی نے اس مسئلے کو ذاتی اناء کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ اراکین اسمبلی کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں واویلا اور ای ڈی او کے متعدد مرتبہ تبادلہ کروانے اور پھر عدالت عالیہ کی جانب سے ان احکامات کی منسوخی نے اراکین اسمبلی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ چند روز قبل ای ڈی او ایجوکیشن کی جانب سے سو فیصد میرٹ پر بھرتی ہونیوالے 74 کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں کو ڈی سی او ایبٹ آباد نے سیاسی دباؤ پر منسوخ کرتے ہوئے ای ڈی او ایجوکیشن ریاض سواتی کو جبری رخصت پر بھیج دیا ہے۔ جس کے بعد ارباب ظفر نے قائمقام ای ڈی او کا چارج سنبھال لیا ہے۔ اراکین اسمبلی کے آدمیوں کی بھرتی کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے۔ جس پر متاثرہ74 امیدواروں نے سابق ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے و سابق صدر ہائیکورٹ بار ایبٹ آباد ملک منظور حسین ایڈوکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی ۔ جسے عدالت عالیہ نے ابتدائی سماعت کے لئے منظور کیا۔ جمعرات کے روز جسٹس خالد محمود، جسٹس یحی آفریدی پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے ڈبل بنچ نے اس پٹیشن کی سماعت کی اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعدڈی سی او ایبٹ آباد کو حکم جاری کیا کہ 23 اکتوبر تک کسی بھی قسم کی بھرتی نہ کی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں