ایبٹ آباد: دو ماہ کی جبری رخصت کیخلاف ای ڈی او ایجوکیشن کی رٹ پٹیشن پشاور ہائیکورٹ نے سماعت کے لئے منظور کرلی۔تفصیلات کے مطابق ای ڈی او ایجوکیشن ریاض سواتی کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کی مرضی کیخلاف میرٹ پر بھرتیاں کرنے پر اراکین اسمبلی نے اس مسئلے کو ذاتی اناء کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ اراکین اسمبلی کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں واویلا اور ای ڈی او کے متعدد مرتبہ تبادلہ کروانے اور پھر عدالت عالیہ کی جانب سے ان احکامات کی منسوخی نے اراکین اسمبلی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ چند روز قبل ای ڈی او ایجوکیشن کی جانب سے سو فیصد میرٹ پر بھرتی ہونیوالے 74 کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں کو ڈی سی او ایبٹ آباد نے سیاسی دباؤ پر منسوخ کرتے ہوئے ای ڈی او ایجوکیشن ریاض سواتی کو جبری رخصت پر بھیج دیا ہے۔ جس کے بعد ارباب ظفر نے قائمقام ای ڈی او کا چارج سنبھال لیا ۔ ڈی سی او کی جانب سے دو ماہ کی جبری رخصت پر بھیجے جانے کیخلاف ای ڈی او ایجوکیشن ریاض سواتی نے سابق صدر ہائیکورٹ بارشاد محمد خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں جمعرات کے روز رٹ پٹیشن دائر کردی۔جسٹس خالد محمود، جسٹس یحی آفریدی پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے ڈبل بنچ نے اس پٹیشن کی ابتدائی سماعت کی۔ جبکہ چار اکتوبر کو ڈی سی او نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی تاریخ سماعت مقرر کردی گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں