ایبٹ آباد:سات سالہ معصوم طالبہ کے ساتھ منہ کالا کرنیوالا جیل پہنچ گیا۔ لڑکی کے والد کا چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ تفصیلات کے مطابقبدھ کے روز سات سالہ علینہ بی بی دختر طارق سکنہ بانڈہ قاضی اپنے چھوٹے بھائی کے ہمراہ پرائمری سکول بوئے دی گلی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے جا رہے تھے کہ راستے میں چھبیس سالہ ظہور ولد منظور سکنہ موہڑہ پاوا نے اسے زبردستی اٹھا کر قریبی جنگل میں لے گیا اور اس کی عزت تار تار کردی۔ معصوم علینہ کے چھوٹے بھائی نے ظالم درندے سے اپنی بہن کو چھڑانے کے لئے اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ظالم درندے نے معصوم بچے کو بھی زور سے تھپڑ مار ۔ ظہور ولد منظور معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد فرار ہوگیا۔ متاثرہ بچی کو فوری طور پر تھانہ میرپور پہنچایا گیا۔ جہاں اس کا ایوب تدریسی ہسپتال میں طبی معائنہ کروایا گیا۔ ڈاکٹروں نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے رپورٹ جاری کردی۔ جس کے بعد پولیس نے زیر دفعہ 376 زناء بالجبرکی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ظہور کے گھر پر چھاپہ زنی کی اور اسے گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کو جیل بھیج دیا۔ متاثرہ لڑکی کے والد نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کیاہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں