corruption in c and w ayub teaching hospital لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
corruption in c and w ayub teaching hospital لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

9/26/2012

بانڈی ڈھونڈا کا رہائشی حافظ قرآن اہلیہ کے علاج کے لئے گائنا کالوجسٹ عزیز النساء کے ہاتھوں لٹ گیا

ایبٹ آباد:بانڈی ڈھونڈا کا رہائشی حافظ قرآن اہلیہ کے علاج کے لئے گائنا کالوجسٹ عزیز النساء کے ہاتھوں لٹ گیا۔ پرائیویٹ آپریشن نہ کروانے کی پاداش میں ایوب تدریسی ہسپتال میں عین وقت پر آپریشن ملتوی کردیا۔ ہسپتال کے ایم ایس کی مداخلت پر چھ روز کے بعد مریضہ کا آپریشن کردیا گیا تفصیلات کے مطابق بانڈی ڈھونڈا ں کے رہائشی حافظ عبدالطیف ولد منصف خان نے بتایا کہ اس نے اپنی اہلیہ کے علاج کے سلسلے میں ایوب تدریسی ہسپتال کی گائنا کالوجسٹ عزیز النساء عباسی کی پرائیویٹ ہسپتال علی عمارمیں چیک اپ کروایا۔ جہاں اسے نے آپریشن کے لئے مجھ سے بیس ہزار روپے کی رقم مانگی۔ میں غریب آدمی ہوں اتنی بڑی رقم ادا نہیں کر سکتا تھا۔ جس پر میں اپنی اہلیہ کو ایوب تدریسی ہسپتال لے آیا۔ حافظ عبدالطیف نے بتایا کہ ایوب تدریسی ہسپتال میں بدقسمتی سے میری اہلیہ کو عزیز النساء کے وارڈ میں ریفر کردیا گیا۔ جہاں عزیز النساء نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے میری اہلیہ کو چھ روز تک داخل کئے رکھا۔ اور ہم سے خون کی چھ بوتلیں منگوائیں۔ ایک ہفتے کے بعد اس کو آپریشن تھیڑ لے جایا گیا جہاں دن ایک بجے مجھے بتایا گیا کہ آپریشن نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ مریض کو بے ہوشی دینے والا ڈاکٹر چلا گیا ہے۔ جس پر میں ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو کے پاس گیا۔ انہوں نے ہسپتال کے عملے کو مریضہ کا آپریشن کرنے کا حکم دیا۔ لیکن ہسپتال کے خودسرعملے نے جواب دیا کہ چیف ایگزیکٹو خود آکر آپریشن کرے۔ بعد میں ڈاکٹر عمران، ڈاکٹر شمشیرمیری شکایت پر موقع پر آئے۔تو ڈاکٹر ثمینہ نے بہانہ بنایا کہ مریضہ کوبلڈ پریشر کا مسئلہ ہے۔ جس کی وجہ سے آپریشن ملتوی کیا گیا ہے۔ حافظ عبدالطیف نے بتایا کہ میں اگلے روز ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر کے پاس تحریری طور پر شکایت لے کر گیا۔ جس پر ایم ایس نے ڈاکٹر رقیہ سلطانہ کو ٹیلی فون کیا۔ اور انہوں نے میری اہلیہ کا آپریشن کیا۔ حافظ عبدالطیف نے کہا کہ ڈاکٹر عزیز النساء پیسے کی غلام عورت ہے۔ اس کے لئے انسانیت کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ ہسپتالیں چلانے والے ڈاکٹروں کو ملازمتوں سے نکالا جائے۔

9/03/2012

ایوب میڈیکل کمپلیکس کی فی میل میڈیکل ٹیکنیشن کی خواتین کو ننگی گالیاں

ایبٹ آباد:ایوب میڈیکل کمپلیکس کی فی میل میڈیکل ٹیکنیشن کی خواتین کو ننگی گالیاں۔ عوام کا مذکورہ ٹیکنیشن کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق بانڈہ قاضی کی رہائشی زوجہ تنویر اور دیگر خواتین نے صحافیوں کو بتایا کہ ایوب تدریسی ہسپتال کی ایمرجنسی میں تعینات فی میل میڈیکل ٹیکنیشن ثمینہ بی بی نامی عورت انتہائی بداخلاقی اور بدتمیز ہے۔ اس کو نہ ہی اس کے والدین نے کوئی تمیز سکھائی ہے اور نہ ہی اس نے کسی تعلیمی ادارے سے کوئی اخلاقیات کا درس لیا ہے۔ ثمینہ بی بی ہسپتال میں آنے والی خواتین کے ساتھ انتہائی بدتمیزی اور بداخلاقی کے ساتھ پیش آتی ہے۔ نہ اس کو کسی کے ساتھ بات کرنے کی تمیز ہے۔ انتہائی گھٹیا اور بازاری زبان استعمال کرنا اس عورت کا طرہ امتیاز ہے۔ متاثرہ خواتین نے ہسپتال کی انتظامیہ اور انچارج ایمرجنسی سے مطالبہ کیا کہ ہسپتال کو ثمینہ بی بی جیسی بدتمیز اور بداخلاق خواتین سے پاک کیا جائے ۔

8/23/2012

ایوب تدریسی ہسپتال کی انتظامیہ مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام

ایبٹ آباد:ایوب تدریسی ہسپتال کی انتظامیہ مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام۔ عوام اور ہسپتال کے ملازمین نے سابق چیف ایگزیکٹو شہزاد نعیم کی تعیناتی کا مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق ہزارہ ڈویژن، شمالی علاقہ جات بشمول آزاد کشمیر کے عوام کی واحد علاج گاہ ایوب تدریسی ہسپتال بکنگ پوائنٹ بن کر رہ چکا ہے۔ ہسپتال کے انتظامی عہدوں پر تعینات ڈاکٹرعوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ بٹگرام کے رہائشی عبدالکریم خان، جمعہ گل، احسن ،اوگی کے رہائشیوں آصف خان، خان افسر، تنویر اور دیگر لوگوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہسپتال کی اوپی ڈیز میں کوئی بھی سینئر ڈاکٹر نہیں بیٹھتا۔ جبکہ چیف ایگزیکٹو اور ایم ایس بھی اپنے پرائیویٹ کلینکوں میں موجود رہتے ہیں۔ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں اس کے تدارک کے لئے ہسپتال میں کوئی انتظام نہیں ہے۔ ڈاکٹر غیر معیاری کمپنیوں کی انتہائی مہنگی ادویات تجویز کرکے دیتے ہیں۔ جس سے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ جبکہ دوسری جانب ہسپتال کے ملازمین نے کہا ہے کہ ہسپتال کا چیف ایگزیکٹو لوٹ مار اور مال بنانے میں لگا ہوا ہے۔ ہسپتال کے سابق چیف ایگزیکٹو شہزاد نعیم نے ہسپتال کی بہتری کے لئے ریکارڈ تاریخی کام کئے ہیں۔ شہزاد نعیم کے دور میں ایوب تدریسی ہسپتال بلاشبہ پورے خیبر پختونخواہ کا ایک بہترین ہسپتال تھا۔ تاہم ہسپتال کے بعض ڈاکٹروں کو شہزاد نعیم کی جانب سے ڈسپلن پر عملدرآمد کی وجہ سے مخالفت پر پروپیگنڈہ کرکے ان کو تبدیل کیا گیا۔ ایوب تدریسی ہسپتال کے ملازمین اور عام شہریوں نے صوبائی وزیر صحت اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہزاد نعیم کو دوبارہ ایوب تدریسی ہسپتال کا چیف ایگزیکٹو تعینات کیا جائے۔

8/02/2012

ایوب تدریسی ہسپتال کے دو اکاؤنٹس سپرنٹنڈنٹ سمیت متعدد کیخلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج

ایبٹ آباد:چھ لاکھ روپے کا غبن۔ ایوب تدریسی ہسپتال کے دو اکاؤنٹس سپرنٹنڈنٹ سمیت متعدد کیخلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ۔ ضمانت قبل ازگرفتاری کی تیاریاں شروع تفصیلات کے مطابق ایوب تدریسی ہسپتال کے سابق سپرنٹنڈنٹ اکاؤنٹس جہانزیب اورسفیر،المونر قاضی حفظ الرحمان اور جونیئر کلرک ارشد نے مبینہ طور پر چھ لاکھ روپے سے زائد کا غبن کیا۔ جس کی انکوائری سابق چیف ایگزیکٹو شہزاد نعیم کے دور میں مکمل ہوئی اور ان چاروں اہلکاروں کو چھ لاکھ روپے کے غبن کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ بعد ازاں اسٹیبلشمنٹ کے سابق انچارج طارق کی سفارشات کی روشنی میں ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ضیاء الرحمن کی جانب سے اینٹی کرپشن میں لکھے گئے خط میں مندرجہ بالا چاروں افراد کو چھ لاکھ روپے کے غبن کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ اس کیس میں پہلے بھی کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ تاہم یہ تمام لوگ بے گناہ نکلے۔ جس پر تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کیا گیا۔ اور اینٹی کرپشن نے ہسپتال انتظامیہ کی نشاندہی پر آخر کار جہانزیب، سفیر، قاضی حفظ الرحمان اور جونیئرکلرک ارشد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ابھی تک کسی بھی قسم کی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ہسپتال کے اندرونی ذرائع کے مطابق چاروں اہلکار سفری ضمانتوں کے حصول کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ جبکہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے بھی گرفتاریوں کے معاملے میں ڈھیل دے رکھی ہے۔