7/26/2012

صوفیہ نیاز ونی کیس کے نامزد ملزمان کی ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہو گئی

مانسہرہ:صوفیہ نیاز ونی کیس کے نامزد ملزمان کی ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہو گئی فی کس پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرادیں عدالت کا حکم دوسری طرف ملزمان کی ضمانت کی خبر پر صوفیہ نیاز اور اسکے والدین کی زندگی کو خطرہ بااثر ملزمان ہمیں جان سے مار دیں گے صوفیہ نیاز کی اپنے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اگر ہمیں کچھ ہو گیا تو ضمانت پر رہا ہونے والے اس کے زمہ دار ہوں گے تفصیلات کے مطابق صوفیہ نیاز ونی کیس کے مرکزی کردار ایس ایچ او لساں نواب شاد محمد ، قاری فرید، بابو فرید، حنیف وغیرہ کی گزشتہ روز ہائی کورٹ نے پانچ لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کر لی ملزمان کی رہائی کی خبر جنگل میں آغ کی طرح پھیل گئی ملزمان کی رہائی کی خبر پر صوفیہ نیاز اور اسکے والدین کو جان کے لالے پڑ گئے صوفیہ نیاز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں حیران ہوں کے ملزمان کی ضمانت کس طرح ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ملزمان کی رہائی کے بعد خطرہ ہے کیونکہ ملزمان کی طرف سے جیل میں ہونے کے باوجود ہمین قتل کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں اب تو ملزمان باہر آگئے ہیں ہمیں ملزمان سے تحفظ دلوایا جائے کیونکہ ہم پہلے تو ان کے ظلم سے تنگ آکر اپنا گاؤں چھوڑ کر مانسہرہ ہجرت کر کے آگئے ہیں اب ہم مانسہرہ سے کہا جائیں انہوں نے کہا کہ ملزمان کے کچھ ساتھی پہلے ہی سے اشتہاری ہیں جن میں شیر محمد ولد محمد زمان، شیر خان ، تاج محمد ، اور ملک آمان ہیں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ ، ڈی آئی جی ، اور ڈی پی او مانسہرہ سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف دلوایا جائے اور تحفظ فراہم کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں