8/10/2012

سونیاجنسی زیادتی کیس: دوایس ایچ او معطل۔ عدالت میں 164کابیان قلمبند

DPO Mansehra Talking to Media About Sonia Rap Case.

مانسہرہ:سونیا گینگ ریپ اسکینڈل تھانہ سٹی کے فرشتہ صفت ایس ایچ او سمیت دو افسران معطل، سچ کیا ہے ؟اور جھوٹ کیا ہے ؟تفتیش کے بعد حقائق منظر عام پر آنے کے امکانات، ڈی پی او مانسہرہ نے تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی، تفصیلات کے مطابق سونیا دختر علی زمان سکنہ حطار روڈ ہریپور جو کچھ دن قبل مانسہرہ پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر ایبٹ آباد دارلامان بھیجی تھی نے دو روز قبل ایبٹ آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مانسہرہ تھانہ سٹی پولیس اور کاغان پولیس کے خلاف کینگ ریپ کا اسکینڈل کا انکشاف کیاتھا جسے گزشتہ روز شہ سرخیوں کے ساتھ اخبارات میں شائع کیا گیا تھا جس پر ڈی پی او مانسہرہ نے فوری کاروائی کرتے ہوئے سونیا کو دارلامان سے لا کر جوڈیشنل مجسٹریٹ افتخار احمد کو زیر دفعہ 164کے بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست کی جس پر جوڈیشنل مجسٹریٹ نے زیر دفعہ 164کا بیان ریکارڈ کیا جس میں سونیا نے تھانہ سٹی اور تھانہ کاغان کے اہلکاران کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنے اپنے تھانوں میں میرے ساتھ کینگ ریپ کیا ہے جس پر ڈی پی او مانسہرہ نے ایس ایس پی انویسیٹی گیشن ،ڈی ایس پی انویسٹی گیشن مانسہرہ، انسپکٹر عظیم خان اور نذیر السلام ڈی ایس پی بالاکوٹ پر مشتمل تفتیشی ٹیم تشکیل دیکر اصل حقائق سامنے لانے کا حکم دیدیاہے ، جس کے بعد چند دنوں میں سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔یاد رہے کہ ایس ایچ او تھانہ سٹی کیڈٹ خورشید خان جو کہ علاقہ بھر میں فرشتہ صفت مشہور ہیں کاسترہ سالہ دوشیزہ ثونیہ پولیس گینگ ریپ سکینڈل کیس میں معطل ہونا کسی المیہ سے کم نہیں جس پر علاقہ بھر میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں ہیں جبکہ کیس کو دبانے کے لیے بھی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔اور نت نئے بیانات دیے جارہے ہیں۔

سونیہ سے زیادتی کرنیوالے اہلکاروں کومعاف نہیں کیاجائیگا: ڈی پی او مانسہرہ
مانسہرہ:ڈی پی او مانسہرہ شیر اکبر نے پریس کانفرنس میں کہاہے کہ سونیہ گینگ ریپ سکینڈل کیس میں کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی جس کے لیے جلد پولیس شناخت پریڈ کروا کر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کردی جائے گی۔
Mansehra: Rap victim Sonia Talking to Media
میرے ساتھ کوئی جنسی زیادتی نہیں ہوئی: سونیا 
مانسہرہ:سونیا نے ڈی پی او آفس مانسہرہ میں میڈیا کے نمائندوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ کوئی ریپ کوئی زیادتی نہیں ہوئی بلکہ اس نے دارلامان کی میڈم ، سربراہ کے کہنے پر سب کچھ کیا ہے ، جبکہ سونیا نے آدھے قبل جوڈیشنل مجسٹریٹ نے زیر دفعہ 164کا بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ تھانہ سٹی پولیس اور تھانہ کاغان کی پولیس نے اپنے اپنے تھانوں میں کینگ ریپ کیا ہے اصل حقیقت کیا ہے آدھے گھنٹہ قبل اور آدھے گھنٹہ بعد کے بیان میں تضاد کیوں ہے یہ ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے؟ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں