8/10/2012

سونیا کا الزام جھوٹا ہے۔رمضان المبارک میں کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں کرسکتا: عوامی حلقوں کی رائے

ایبٹ آباد:کراچی سے آشناکے ساتھ فرار ہو کر مانسہرہ میں پکڑی جانیوالی سونیانامی لڑکی کی جانب سے مانسہرہ پولیس کے نو اہلکاروں پر رمضان المبارک میں جنسی زیادتی کے الزامات کو ہزارہ کے لوگوں اور پولیس کے اہلکاروں نے من گھڑت اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مذکورہ لڑکی کو سنگسار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔’’آئی این بی‘‘ کے ساتھ بات چیت کے دوران پولیس کے مختلف تھانوں کے اہلکاروں ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کہا کہ رمضان المبارک میں کوئی بھی مسلمان زناء کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ پولیس جو کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کرتی ہے۔ اور ہزارہ کی پولیس ایمانداری، فرض شناسی اور اخلاقیات میں پورے پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے۔ہزارہ کے پولیس اہلکاروں پر رمضان المبارک کے دوران اس قسم کے جھوٹے گھٹیا الزامات عائد کرناقابل مذمت ہیں۔ جو لڑکی خود گھر سے بھاگ کر اپنے ماں باپ اور خاندان کا نام مٹی میں ملا دے ایسی لڑکی سے سچ بولنے کی کیا توقع کی جا سکتی ہے؟ پولیس اہلکاروں نے کہا کہ موجودہ دور میں لڑکیاں مختلف چینلوں کے ڈرامے دیکھ کر گھروں سے بھاگ جاتی ہیں۔ اور جب انہیں اپنے کئے کی سزا ملتی ہے تو وہ اس کا الزام کسی نہ کسی کے سر پر تھوپ کر خود کوبری الزمہ قرار دینے کی کوششیں کرتے ہیں۔ سونیا نامی لڑکی کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر عائد کئے جانیوالے الزامات جھوٹا ہونے کے خود گواہی دے رہے ہیں۔ ہزارہ میں اس قسم کا واقع نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ ہی انشاء اللہ آئندہ ہوگا۔ ڈی آئی جی ہزارہ رینج سونیا نامی اس جسم فروش لڑکی کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں تاکہ آئندہ کوئی کسی پر جھوٹے الزامات عائد نہ کر سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں