مانسہرہ: مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان کے علاوہ سونیا کے کسی بھی بیان کونہیں مانتے،شناخت پریڈ کے لیے درخواست دے دی گئی ہے ،جس پر لڑکی ہاتھ رکھے گی اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی،ایس ایچ او تھانہ سٹی شریف انسان ہیں تاہم انہوں نے قانونی طریقہ کار پر عمل درآمد نہیں کیا تھا جس پر معطل کیا گیا،میڈیکل رپورٹ کے بعد اصل حقائق جاننے میں مددملے گی،ڈی پی او مانسہرہ کا پولیس مخالف بڑھتے جذبات کو دیکھتے ہوئے پریس کانفرنس میں خطاب۔تفصیلات کے مطابق سونیا ناز پولیس گینگ ریپ اسکینڈل میں مانسہرہ پولیس کے خلاف عوام کے بھڑکتے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ڈی پی او مانسہرہ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اور عوام سے کچھ بھی نہیں چھپایا جائے گا اور قصور وار کو قرار واقعی سزا دی جائے گی چاہے کوئی جتنا مرضی طاقتور ہو نہیں چھوڑا جائے گا تاہم سونیا ناز کے صرف اسے بیان کو اہمیت دیتے ہیں جو اس نے مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کروایا ہے جس پر شناخت پریڈ کے لیے درخواست دے دی گئی ہے سونیا ناز پر کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا جارہا وہ دارالامان میں محفوظ ہیں وہ شناخت پریڈ کے دوران جس پر ہاتھ رکھے گی اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی،ایس ایچ او تھانہ سٹی خورشید خان تنولی کی معطلی پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے خورشید تنولی کا ریکارڈ چیک کروایا ہے اس پر آج تک کبھی لڑکی کے چکر میں کوئی درخواست نہیں دی گئی وہ ایک شریف النفس انسان ہیں تاہم انہوں نے لڑکی ملنے پر اسے دارالامان بھیجنے کے قانونی طریقہ کار پر عمل درآمد نہیں کیا جس پر انہیں معطل کیا گیا ہے،ڈی پی او شیر اکبر نے لڑکی سونیا سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکی کا سے متعلق کنفرم ہوگیا ہے کہ اس کا تعلق ہریپور سے نہیں مانسہرہ کے علاقہ خاکی سے جہاں چند روز قبل ہی اس کی شادی بھی ہوئی ہے۔لڑکی کی میڈیکل رپورٹ کے آنے پر اصل حقائق بھی منظر عام پر آجائیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں