نتھیاگلی: سول ہسپتال نتھیاگلی تین ماہ سے لاوارث نہ ڈاکٹر نہ ایل ایچ وی مریض رلنے لگے، تفصیلات کے مطابق سول ہسپتال نتھیاگلی جو کہ وی وی آئی پی علاقہ میں بنا ہوا ہے ، مگر بدقسمتی سے تین مہینے سے بغیر ڈاکٹر کے چل رہا ہے ، ہسپتال مذکورہ میں تعینات ڈاکٹر کو بلاوجہ نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے جس کے بعد اس ہسپتال کے لئے پورے صوبہ میں ڈاکٹر دستیاب نہیں ہے ، ہسپتال کی او پی ڈی دس مریضوں سے زائد ہے ، جن کو دو ڈسنپسر ہی علاج کی سہولیات بہم پہنچا رہے ہیں ای ڈی او ہیلتھ کو متعدد بار ڈاکٹر کے لئے کہا گیا مگر وہ کہتے ہیں کہ ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر موجود ہے ، اس لئے ڈاکٹر کی ضرورت نہیں ہے جبکہ لیڈی ڈاکٹر موصوفہ بھی اپنی مرضی سے آتی ہیں کبھی ہفتہ دو ، دن اور کبھی تین دن اور گیارہ بجے ہسپتال آتی ہیں اور بارہ بجے واپس چلی جاتی ہیں، ایل ایچ او کی مرضی ہو تو ڈیوٹی پر آ جاتی ہے ورنہ کئی کئی ہفتے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتی ہیں جس کا ای ڈی او کو پتہ ہوتا ہے مگر وہ کسی قسم کی کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں چھ سال سے عادل نامی وارڈ بوائے نے ہسپتال کی شکل تک نہیں دیکھی مگر اس کو تنخواہ ہر مال مل جاتی ہے وہ کیری ڈبہ چلاتا ہے ، اس کے بارے میں بھی متعدد ای ڈی او کو شکایت کی مگر کوئی کاروائی نہیں کی گئی فضل نامی ایمبولینس کا ڈرائیور جو کہ مہینہ میں ایک یا دو دن کے لئے ڈیوٹی پر آتا ہے اور کہتا ہے کہ ای ڈی او کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں اس لئے مجھے پوچھنے والا نہیں ہے ، اہلیان علاقہ نے ڈی جی ہیلتھ پشاور سیکرٹری ہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سول ہسپتال نتھیاگلی میں ڈاکٹر سمیت دیگر سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے اور غیر حاضر سٹاف کے خلاف کاروائی کی جائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں