8/03/2012

عبدالمبین خودکشی کیس: سپریم کورٹ میں رٹ دائر۔ لواحقین کا مظاہرہ

اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل پبلک سکول منڈیاں ایبٹ آباد کے ساتویں جماعت کے طالبعلم عبدالمبین خودکشی کیس گیارہ جولائی کو ہائیکورٹ کے پشاور بینچ نے خارج کردیا دیا تھا۔ جس کے بعد عبدالمبین کے ورثاء نے حصول انصاف کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان میں رٹ دائر کی۔ سماعت آٹھ اگست تک ملتوی سپریم کورٹ میں بچے کے والد محمد رفیق ولد حاجی محمد زمان سکنہ اپرملکپورہ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ان کابیٹا عبدالمبین نے اٹھائیس مئی کو سکول ہاسٹل سے واپس گھر آتے ہی گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی تھی۔ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ ایبٹ آباد کے نے یکطرفہ فیصلے کرتے ہوئے سکول کے پرنسپل وغیرہ کیخلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کو خارج کردیا ہے۔ کیونکہ ہائیکورٹ کے جج نے ہمارے وکیل کی بات سنے بغیر کیس کو خارج کیا ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ سے ہمیں انصاف کی توقع ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کریں۔۔ اپیل دائر کرنے کے موقع پر عبدالمبین کی والدہ شائستہ بی بی، چھوٹا بھائی مانی اور بہن منیبہ کے علاوہ دادا حاجی محمد زمان سمیت کئی رشتہ دار موجود تھے۔سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے کہ انگلش ٹیچر سہراب خان جدون، پرنسپل احسان اللہ خان اور بریگیڈیئر اعجاز اکبر کیخلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں