9/25/2012

ایکسپریس وے کے لئے ڈیڑھ بلین کی فراہمی۔ ایبٹ آباد میں آئندہ ہفتے میڈیاکالونی کا افتتاح کردیاجائیگا: کمشنر ہزارہ کا روزنامہ پائن کے بیورو آفس کی تقریب سے خطاب

Mansehra: Commissioner Hazara addressing   Inauguration  Ceremony of Daily Pine Bureau Office.
مانسہرہ:کمشنر ہزارہ محمد خالد خان عمرزئی نے کہا ہے کہ یوم عشق رسول ﷺ کے موقع پر ہزارہ کے پرامن احتجاج پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ایکسپریس وے کے لئے 1.4 بلین روپے فراہم کردیئے گئے ہیں۔ مانسہرہ میں میڈیا کالونی کا افتتاح کردیا گیا ہے۔ آئندہ ہفتے ایبٹ آباد میں میڈیا کالونی کے کام کا افتتاح کردیا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روز مانسہرہ میں روزنامہ پائن کے ریجنل آفس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر ڈی سی او مانسہرہ عنبر علی ، ڈی پی او مانسہرہ، ڈی پی او ایبٹ آباد عبدالکریم خان، ایس ایس پی شعبہ تفتیش میاں محمد رضا، انجمن تاجران کے عہدیداران، سبزی منڈی سے تاجروں کے نمائندوں، سرکاری اہلکاروں، نعیم اعوان، ممتاز خان،حاجی حنیف اعوان،حاجی اشرف،عام شہریوں اور صحافیوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ قبل ازیں آل ٹریڈرز ایبٹ آباد کے صدر نعیم اعوان اور روزنامہ پائن کے چیف ایڈیٹر سردار شجاع احمد نے بھی خطاب کیا۔ کمشنر ہزارہ محمد خالد خان عمرزئی نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ عوام کی فلاح و بہود کے لئے کام کئے جائیں۔اور اس کام میں رکاوٹیں بھی ڈالی جاتی ہیں۔سیاسی رکاوٹیں بھی ہوتی ہیں اور لوگ ناراض بھی ہوتے ہیں۔ اور ہر کوئی کہتا ہے کہ ان سے ہماری جان چھڑاؤ۔لیکن ہم عوام کی فلاح و بہبود کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ہم یہ چاہتے ہیں کہ یہاں سے جائیں تو کچھ عملی کام کرکے جائیں۔اس موقع پر انہوں نے روزنامہ پائن کے چیف ایڈیٹر سردار شجاع احمد اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ روزنامہ پائن جس تیزی سے ترقی کی منازل طے کررہی ہے انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب روزنامہ پائن پورے خیبرپختونخواہ کے عوام کا ترجمان اخبار بن جائے گا۔روزنامہ پائن میں تمام اداروں کے بارے میں لکھا گیا ہے اور ان میں خرابیوں کی نشاندہی کی گئی۔ ہم بھی روزنامہ پائن میں شائع ہونیوالی رپورٹس کو پڑھتے ہیں اور ان کی روشنی میں اصلاح کی کوشش کرتے ہیں۔ صحافت معاشرتی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔ اخبارات کے ذریعے ہی ہمیں عوامی مسائل کا پتہ چلتا ہے۔اور ان پر ایکشن لینا ہماری ذمہ داری ہے۔ روزنامہ پائن نے ہمیشہ جن عوامی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ ان مسائل کو ہم نے بہتری کی طرف لے جانے کی کوشش کی ہے۔ جب تک روزنامہ پائن کی ٹیم ہماری رہنمائی کرتی رہے گی ہم یہ خدمت سرانجام دیتے رہیں گے۔


کمشنر ہزارہ محمد خالد خان عمرزئی نے کہا کہ جب میں مردان میں تعینات تھاتووہاں 23 لاکھ آئی ڈی پیز آئے تھے۔میں نے صحافیوں کو بلایا اور ان سے کہا کہ ہم ہر جگہ نہیں پہنچ سکتے۔جہاں مسائل زیادہ ہیں صحافی اس چیز کی نشاندہی کردیں تاکہ ہم آئی ڈی پیز کے مسائل کو حل کریں۔ جس پر مردان کے صحافیوں نے ہماری بہترین رہنمائی کی جس کی بدولت ہم نے آئی ڈی پیز کو بہتر سہولیات فراہم کیں۔ مردان میں تئیس لاکھ لوگ آئے اور پھر گھروں کو واپس گئے۔ جس پر بین الاقوامی میڈیانے بھی ہماری بہت تعریف کی۔ آج میں نے مانسہرہ کے صحافیوں کے لئے 47 کنال تیرہ مرلے اراضی میڈیا کالونی کے لئے فراہم کی ہے۔یہ ان کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ جبکہ پارک کی تعمیر کے لئے بھی پانچ لاکھ روپے فراہم کئے ہیں۔اگلے ہفتے انشاء اللہ ایبٹ آباد میں امیر حیدر خان میڈیا کالونی کا افتتاح کروں گا۔بڑی مشکلات کے بعد ہم نے یہ میڈیا کالونی حاصل کی ہے۔ ان مشکلات کا ایبٹ آباد کے صحافیوں کو اچھی طرح علم ہے۔

ایکسپریس وے جو کہ 1993ء سے بند پڑا ہوا تھا۔اس کی زمین ہم نے خرید لی ہے۔ 1.4 بلین روپے ہم نے دے دیئے ہیں۔چھ موضع رہ گئے ہی۔ ان کا نیب کے ساتھ کوئی کیس چل رہا تھا جو کہ ختم ہو گیا ہے۔وہ پیسے بھی ابھی ہمیں مل جائیں گے۔وہ زمین بھی ہم خرید لیں گے۔اور اس کی ادائیگی بھی جلد کردیں گے۔ کمشنر ہزارہ محمد خالد خان عمرزئی نے کہا کہ عیدالفطر کے موقع پر ہم نے شاہراہ ریشم پر گاڑیوں کی اوسط نکالی تو معلوم ہوا ہے کہ پچاس ہزار گاڑیاں یومیہ اس سڑک پر چلتی ہیں۔جب ایک سڑک پر یومیہ پچاس ہزار گاڑیاں چلیں گے تو وہ یقیناًجام رہے گا۔اس پر ستم یہ ہے کہ سوزوکی اورمسافرگاڑیوں کے ڈرائیوروں کواتنا احساس نہیں ہے کہ وہ گاڑی کو سڑک پر کھڑا کرنے کی بجائے سائیڈ پر کھڑا کرکے مسافروں کو اتاریں۔ جس کی وجہ سے سڑک بلاک ہو جاتی ہے۔ کمشنر ہزارہ نے مسافر گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے اپیل کی کہ جب تک متبادل سڑک نہیں بنتی اس وقت تک گاڑی کو سائیڈ پر کھڑا کرکے مسافروں کو اتاریں یا سوار کروائیں۔ اس موقع پر کمشنر ہزارہ نے علماء کرام، وکلاء، تاجروں،سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین ، کارکنوں اورصحافیوں کا شکریہ ادا کیا کہ ہزارہ کے لوگوں نے ثابت کردیا ہے کہ یوم عشق رسولﷺلوگ کیسے پرامن طور پر منا سکتے ہیں؟پورے ملک میں اگر کسی نے یوم عشق رسولْﷺ منایا ہے تو صرف ہزارہ ڈویژن کے لوگوں نے منایا ہے۔میں پرامن عشق رسولﷺمنانے پر تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔سڑک بلاک ہوتی رہتی ہیں۔ لیکن ہزارہ کے کسی آدمی نے ایک پتھر تک نہیں مارا۔ایک گاڑی کسی نے نہیں توڑی اور نہ ہی املاک کو کسی نے نقصان پہنچایا۔اس موقع پر لوگوں نے نعرہ تکبیر ۔اللہ اکبرکے نعرے بھی لگائے۔خیبرپختونخواہ میں کرک اور ہزارہ میں لٹریسی ریٹ زیادہ ہے۔ کرک میں 96 فیصد لٹریسی ریٹ ہے جبکہ ہزارہ میں 82 فیصد لٹریسی ریٹ ہے۔ یہاں کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں۔اگر یہاں کے لوگ تعلیم یافتہ نہ ہوتے تویہ بھی کراچی ، لاہو، پشاور،کوہاٹ ،بنوں والوں کی طرح جلاؤ گھیراؤ کرتے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں