ایبٹ آباد:چورے دانکہ بانڈہ خیرعلی خان کے قریب خون کی ہولی۔ آٹھ مسلح حملہ آوروں نے گھات لگا کر ماموں بھانجے سمیت تین افراد کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ خاتون شیرخوار بچے سمیت گولیاں لگنے سے شدید زخمی۔ ملزمان فرار۔ تھانہ میرپور میں مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق توتنی تھنہ کے رہائشی سلیم ولد منور خان اور منظور عرف منظورا ولد محمد جان نے سابقہ دشمنی کی بناء پر دو سال قبل عابد ولد مہابت خان سکنہ ملکپورہ کی والدہ اور بھائی عادل کو قتل کیا اور فرار ہو گئے۔ پولیس نے ان ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔ جمعرات کے روز عابد ولد مہابت خان اپنے ماموں شاہ نواز ولد عبداللہ جان سکنہ چمہڈ اور پھوپھی زاد وقار ولد لعل سکنہ ملکپورہ ، کنیز اختر زوجہ مشتاق خان اور تین سالہ وقاص ولد مشتاق کے ہمراہ توتنی تھنہ کی طرف جا رہا تھا کہ سلیم اور منظور نے چورے دا نکہ بانڈہ خیر علی خان کے قریب سڑک پر اپنے دیگرساتھیوں یاسر خان ولد امریز، سہیل خان ولد اورنگزیب اور دیگر کے ہمراہ گھات لگائی ہوئی تھی۔ جونہی عابد وہاں سے گزرا تو ملزمان نے کلاشنکوفوں سے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ۔ جس کے نتیجے میں عابداس کا پھوپھی زاد وقار اور ماموں شاہ نواز گولیاں لگنے سے موقع پر مارے گئے۔ جبکہ کنیز اختر زوجہ مشتاق خان اور اس کا تین سالہ معصوم بیٹا وقاص شدید زخمی ہوگئے۔ کنیز اختر اور اس کے بیٹے وقاص کو فوری طور پر ایوب تدریسی ہسپتال پہنچایا گیا۔ جہاں وہ سرجیکل بی وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ تین افراد کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ ملزمان خون کی ہولی کھیلنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او تھانہ میرپور طاہر اقبال مع نفری موقع پر پہنچ گئے اور ضروری کارروائی کے بعد نعشوں کو ایوب تدریسی ہسپتال پہنچایا۔ جہاں پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں