9/19/2012

سیشن جج شنواری کیس: متاثرین کا چیف جسٹس کو یاداشت پیش کرنے کا فیصلہ

ایبٹ آباد :ایڈیشنل سیشن جج جہانزیب شنواری کیس کے متاثرین نے انصاف کے حصول کیلئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان کو یاداشت پیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ موصوف نے اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف جھوٹے مقدمات درج کرائے بلکہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ دوران انکوائری ان کی طرف سے ایف آئی آر نمبر 855تھانہ میرپور میں لگائے دفعات 324اور 365خارج کر دیئے گئے ان خیالات کا اظہار مقدمہ میں ملوث کئے گئے نوجوانوں سانول خان ٗ سردار وقاص ٗ سردار ناصر ٗ عمر خطاب اور عاطف سعید نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ راضی نامہ کریں ورنہ تمہارے لئے اچھا نہیں ہو گا ہم اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایبٹ آباد کی عدالت میں ہماری طرف سے دائر کی گئی درخواست بھی دے رکھی ہے جس پرڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کی عدالت میں22Aکی درخواست بھی دائر کر دی ہے جس کی سماعت کیلئے 25ستمبر کی تاریخ مقرر ہے جس میں ہم نے عدالت میں پولیس کو بار بار التجاؤں کے باوجود ایف آئی آر نہ کرنے پر انصاف کی اپیل کی گئی ہے قبل ازیں بھی چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ہی نے ہمارے ساتھ نا انصافی پر ایکشن لیتے ہوئے مقدمہ کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کئے تھے ہم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس انکوائری رپورٹ کو اپنی ذاتی نگرانی میں مکمل کرواتے ہوئے ہمیں انصاف دلائیں کیونکہ ملزمان نہ صرف بااثر ہیں بلکہ وہ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ہمیں انصاف دیں اس سلسلے میں تازہ ترین صورتحال اور تمام واقعات سے آگاہ کرنے کے لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی ایبٹ آباد آمد کے موقع پر ہم باقاعدہ انہیں یاداشت پیش کرینگے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں