11/16/2016

دہمتوڑمکان قبضہ کیس۔ لین دین کا تنازعہ نکلا۔ مکان پربیس لاکھ روپے کاخرچہ کروانے کے بعدخالہ پیسے دینے سے مکرگئی۔ ڈی آرسی کے فیصلے کو بھی تسلیم کرنے سے انکاری۔

ایبٹ آباد:دہمتوڑمکان قبضہ کیس۔ لین دین کا تنازعہ نکلا۔ مکان پربیس لاکھ روپے کاخرچہ کروانے کے بعدخالہ پیسے دینے سے مکرگئی۔ ڈی آرسی کے فیصلے کو بھی تسلیم کرنے سے انکاری۔ اس ضمن میں ہٹیاں درکن دہمتوڑ ایبٹ آباد کے رہائشی عامرزمان ولد شیرزمان نے صحافیوں کو بتایاکہ میں نے اپنی خالہ مسماۃ زردہ خاتون زوجہ چوہدری خالد رشید سکنہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے کہنے پران کامکان واقع نزد قیوم سٹیڈیم دہمتوڑمیں تعمیراتی کام مکمل کروائے۔ اس کام پر بیس لاکھ روپے سے زائد کا خرچ آیا۔ جب گھر کا کام مکمل ہوا تو میری خالہ زردہ خاتون نے میری مکان پرخرچ کی جانیوالی رقم دینے سے انکار کردیا۔ جس کیخلاف زردہ بیگم نے ڈی آئی جی ہزارہ کو مکان کے تصفیے کیلئے درخواست دی۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے ڈی آر سی کو اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کہا۔ ڈی آرسی کے اس مسئلے پر دواجلاس منعقد ہوئے۔ آٹھ اکتوبر کے اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد اس بات کا فیصلہ کیاگیاکہ زردہ بیگم مجھے پندرہ لاکھ روپے بذریعہ چیک ادا کرے گی۔ اور یہ چیک تیس دن تک ڈی آرسی کے پاس رہے گا۔ ڈی آر سی کے دوسرے اجلاس میں زردہ بیگم نے ڈی آرسی کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے پندرہ لاکھ روپے کی ادائیگی سے انکار کرتے ہوئے عدالتی میں کیس دائر کرنے کا اعلان کردیا۔ جمعہ کے روز میں اس گھر میں موجود تھا کہ گاڑیوں میں سوار مسلح افراد گھر میں گھس گئے۔ اور انہوں نے گھرمیں توڑپھوڑ شروع کردی۔ جس کی اطلاع تھانہ نواں شہر کو دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کرچند افراد کو گرفتار بھی کیا۔ عامر زمان نے مزید بتایاکہ میں ایک پرامن اور شریف شہری ہوں۔ میرا جو خرچ مکان پرآیا ہے وہ میری خالہ زردہ بیگم ادا کردے تو میں مکان خالی کرنے کیلئے تیار ہوں۔ میرے خلاف میرے ماموں راشد خان نے جھوٹی خبرشائع کروائی۔ جس کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ اور اس خبر میں حقائق کو مسخ کرکے پیش کیاگیا۔ ایسی خبرشائع کروانے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتاہوں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں