کوہستان مظاہرہ، مظاہرین نے احتجاج کو طول دیدیا ، چالیس گھنٹو ں سے پاک چین کو آپس میں ملانے والی بین الاقوامی شاہراہ قراقرم تادم تحریر بند،صوبائی حکومت مظاہر ین کو منانے میں تاحال ناکام ہوگئی، سینکڑوں گاڑیاں ، ہزاروں مسافرکوہستان کے پہاڑوں میں پھنسے ہوئے ہیں ، غیر ملکی بھی شامل ، مشتعل نوجوان سروں پر کفن باندھ کر شاہ راہ پر نکلے ہوئے ہیں ، کوہستان کے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں نے پولیس امیدواروں کے حمایت کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق ضلع کوہستان میں ہونے والی پولیس تعیناتیوں کے ملتوی ہونے اور ڈی پی او کوہستان عبدالمجید آفریدی کے تبادلے نے ہلچل مچادی ہے ۔ کوہستان کی تاریخ میں سب سے بڑا عوامی احتجاج دیکھنے میں آیا ہے ۔ پچھلے چالیس گھنٹوں سے عوام سڑک پر ہیں اور بڑی رکاوٹیں ڈا ل کر پاک چین کو آپس میں ملانے والی بین الاقوامی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کئے رکھا ہواہے ۔یہ احتجاجی مظاہر ہ کوہستان کے صدر مقام داسو میں جاری ہے اور شاہ راہ کے دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر کوہستان کے پہاڑوں میں پھنسے ہوئے ہیں ۔خوراک کی شدید قلت ہیں ، مسافروں میں بچے ، بوڑھے ،بچے ، خواتین اور غیر ملکی بھی شامل ہیں غیر ملکیوں میں دس جرمن اور آسٹریلین باشندے بھی شامل ہیں ، ہوٹلوں میں جگہ کے نہ ہونے اور خوراک کی قلت کی وجہ سے مسافر زندگی کے ایک بڑے عذاب میں مبتلا ہیں ، صوبہ گلگت بلتستان کو خوراک اور اشیاء ضروریہ کی ترسیل بھی مکمل طور پر بند ہے ، جس سے صوبے میں ایک ہیجان سی کی کیفیت چھائی ہوئی ہے ۔ درجنوں جانور ٹرکوں میں ہلاک ہونے کا خدشہ ہے ۔
دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈی پی او کوہستان کی تبدیلی تاحال روک دی گئی ہے اور فوری ٹسٹ اور انٹرویو ہوگا، مگر پولیس امیدواروں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک سڑک سے نہیں ہٹیں گے ،جب تک انہیں سڑک سے اٹھاکر ٹسٹ اور انٹرویوں کیلئے نہیں لیا جاتااور ڈی پی او کے ٹرانسفر کی منسوخی کا تحریری مراسلہ نہیں دکھایا جاتا۔ادھر متاثرین نے ڈی سی او کوہستان کے دفتر کا گھیراو بھی کیا اور ان کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین میں عبدالحکیم ایڈوکیٹ ودیگر نے الزام لگایا کہ ڈی سی او کوہستان کمشنر ہزارہ کے ساتھ ملکر ڈی پی او کی ٹرانسفر کرارہے ہیں اور ٹسٹ و انٹرویو منسوخ کرارہے ہیں ۔مشتعل مظاہرین نے ڈی ایس پی سے لیکر ڈی پی او اور اے سی او سے لیکر ڈی سی او تک کسی کی بھی تاحال نہ سنی اور ہر قسم کے مزاکرات کو رد کیاہے ۔چالیس گھنٹے مسلسل سڑک پر دھرنا دئے بیٹھے ہوئے ہیں ،کئی امیدواروں کی حالت غیر ہوگئی ہے ، گرمی سے بھی نڈھال ہوئے ہیں ۔ ادھر صوبائی حکومت کے حکم پر پولیس تعیناتی کے چیئرمین او رڈی پی او بٹگرام غلام حسین کوہستان پہنچ گئے ہیں اور یکم ستمبر سے پولیس امیدواروں کا تحریری امتحان لیں گے ۔ مگر پویس امیدواروں نے اپنے دو نکاتی ایجنڈے کو اتنی مظبوطی سے پکڑ اہے کہ ابھی تک کوئی بھی ان کو منانے میں ناکام ہواہے ۔امیدواروں کو دیگر سیاسی جماعتوں ، وکلاء برادری ،علماء اور تاجر برادری کی حمایت بھی حاصل ہے ۔دھرنے میں جرگے ہوتے ہیں اور ہر فیصلہ اکثریتی رائے ہوتاہے ۔ مظاہرین کے جرگے میں فیصلہ ہواہے کہ روڈ سے اٹھ کر فوری ٹسٹ کرائیں اور ڈی پی او کی ٹرانسفر کی منسوخی کا نوٹیفیکیشن دکھانے تک سڑک سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔