کوہستان: کوہستان پولیس میں بھرتیاں منسوخ کرنے کے خلاف آج ایڈوکیٹ عبد السبوخ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے،جبکہ کوہستانیوں نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے دوسرے روز بھی شاہراہ قراقرم بند کیے رکھا، سڑک کی بندش کے باعث کئی کلومیٹر تک کے علاقہ میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، گاڑیوں میں سوار مقامی مسافروں اور سیاحوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، کوہستان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی سفارش رد کرنے پر ڈی پی او کوہستان کو تبدیل کیاگیاجب تک انہیں واپس اپنی سیٹ پر نہیں لایاجاتا احتجاج نہیں چھوڑیں گے،ایڈوکیٹ عبد السبوخ کی ٓائی این بی سے بات چیت، ٹیسٹ و انٹرویو ملتوی کرنے کی خبر پر سینکڑوں امیدوار اور مقامی افراد سڑکوں پر نکل آئے، امیدواروں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے بھی ساتھ دیااس حوالے س�آائی این بی سے بات چیت کرتے ہوئے کوہستان کے وکیل عبد السبوخ نے بتایا کہ انہوں نے پٹیشن تیار کرلی ہے ہے جو آج ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی،دوسری جانب احتجاج کے دوسرے روز بھی کوہستانیوں نے سڑک بلاک کیے رکھا جس سے سینکڑوں گاڑیاں اور مسافر کوہستان کے پہاڑوں میں پھنس کر رہ گئے۔یاد رہے کہ ضلع کوہستان میں پولیس کی 150 آسامیوں کیلئے ریکروٹمنٹ کا سلسلہ جاری تھا جس میں پہلے مرحلہ میں دوڑ اور جسمانی ٹیسٹ کے مراحل مکمل ہو گئے تھے جبکہ گذشتہ روز باقاعدہ تحریری امتحان ہونا تھا جس کیلئے ایک کمیشن بنایا گیا جس کی سربراہی ڈی پی او بٹگرام گل حسین کر رہے تھے ، ایس ایس پی کوآرڈینیشن ایبٹ آباد سرفراز خان جدون، ڈی پی او کوہستان عبدالمجید خان آفریدی اور انچارج انوسٹی گیشن کوہستان شیر محمد کمیشن کے ممبران تھے۔ کوہستان کے چند ارکان اسمبلی نے سفارش کی تھی کہ ان کے امیدواروں کو ہر حال میں تعینات کیا جائے جس پر ڈی پی او نے انکار کیا تو ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ کے پاس جا پہنچے اور فوری طور پر ڈی پی او کوہستان کا تبادلہ کرا کر ٹیسٹ و انٹرویوز کو ملتوی کرا دیا۔ 400 سے زائد امیدواروں کو جب یہ خبر پہنچی تو وہ آگ بگولہ ہو گئے اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ ضلعی ہیڈ کوارٹر داسو میں شاہراہ قراقرم کو مکمل طور پر بلاک کر دیا اور صبح سے شام تک دھرنا دیئے بیٹھے رہے، تحصیل پٹن میں بھی امیدواروں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے مقامی افراد نے سڑک بلاک کر دی، امیدواروں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے علماء کرام، اساتذہ کی تنظیموں، مدارس اور سیاسی رہنماؤں نے مکمل اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔ سیاسی رہنمائی میں پاکستان پیپلزپارٹی کوہستان کے صدر ملک مصر خان، ولی اﷲ، جے یو آئی (ف) کے مرکزی رکن مولانا عبداﷲ فاروقی، جے یو آئی تحصیل پٹن کے صدر مولانا کریم داد، سابق ناظمین سراج خان و غلام سید خان، یوتھ آرگنائزیشن کے ممبران و رہنما بھی پیش پیش تھے جو امیدواروں کے حوصلے بڑھاتے رہے۔ بعد ازاں اے سی او کوہستان قاضی محمد رحمان اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز ذوالفقار خان تنولی نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کی تاہم وہ مظاہرین کو منانے میں ناکام ہوئے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ڈی پی او کوہستان کا تبادلہ فوری منسوخ کر کے آج ہی ٹیسٹ و انٹرویو کرایا جائے ورنہ احتجاج بھاشا سے لیکر چکائی تک جاری رہے گا۔ایڈوکیٹ ہائی کورٹ عبد السبوخ نے اس سلسلہ میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ دوست محمد خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاملہ کا از خود نوٹس لیں اور قانون کی بالادستی قائم کریں تاکہ کوئی بھی شخص میرٹ کی اس طرح دھجیاں نہ بکھیر سکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں