1/19/2018

بی ایس سی کاطالبعلم ایک کلوچرس یونیورسٹی لے جاتے ہوئے گرفتار۔

HARIPUR: 19Jan2018 - Hazara University BSC Student Mehran in Excise Cutody, Who was Smuggling One KG Charas
 
ایبٹ آباد:بی ایس سی کاطالبعلم ایک کلوچرس یونیورسٹی لے جاتے ہوئے گرفتار۔ اس ضمن میں ایکسائز انٹیلی جنس بیورو ہزارہ کے سب انسپکٹرنسیم خان نے صحافیوں کو بتایاکہ مہران ولد شیرافسرخان ہزارہ یونیورسٹی میں بی ایس سی تھرڈ ایئر کا طالبعلم ہے۔مہران جمعہ کی صبح صوابی سے ایک کلوچرس اپنی کار نمبرW-7560 کی پچھلی بریک لائٹ میں چھپاکر ہزارہ یونیورسٹی میں سمگل کررہاتھاکہ مخبر نے ہمیں اطلاع کردی۔
جس پر صبح چھ بجے ہری پور ٹول پلازہ پرناکہ بندی کے دوران ایکسائز کی ٹیم نے مذکورہ کار کو روک کر چیکنگ کی تو ایک کلوچرس برآمد ہوئی۔ جس پر مہران نامی طالبعلم کو گرفتار کرلیاگیا۔ سب انسپکٹر نسیم خان کے مطابق یہ طالبعلم ہزارہ یونیورسٹی کے طلباء پر چرس فروخت کرتا چلاآرہاہے۔ اور ہمیں اس کی غیرقانونی سرگرمیوں کے بارے میں پہلے سے معلومات تھیں۔ تھانہ کوٹ نجیب اللہ میں مہران کیخلاف زیر دفعہ 9C پی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ ایکسائز انٹیلی جنس بیورو کی زبردست کارروائیوں کے بعد منشیات فروشوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
HARIPUR: 19Jan2018 - Hazara University BSC Student Mehran in Excise Cutody, Who was Smuggling One KG Charas

1/18/2018

جسم فروشی کے اڈے سے نائیکہ اوردلال سمیت تین عورتیں گرفتار۔

 
ایبٹ آباد:سرسیّدکالونی میں جسم فروشی کے اڈے پر پولیس کا چھاپہ۔ نائیکہ، میاں بیوی اورمقامی خاتون گرفتار۔ اس ضمن میں تھانہ میرپور کے ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ سرسیّدکالونی گلی نمبر۳ کے مکینوں کی شکایت پر جمعرات کی شام ڈی ایس پی میرپور سرکل امجد حسین کی سربراہی میں ایس ایچ او میرپور سردار رفیق نے بمع نفری ایک گھرپرچھاپہ مارا۔ جہاں سے جسم فروشی کا اڈہ چلانیوالی نائیکہ عائشہ زوجہ آفتاب ساکنہ ناظم آباد کراچی، آیان علی ولد شفقت سکنہ بادمی باغ لاہور، مسماۃ (ث) زوجہ آیان علی، مسماۃ (ن) زوجہ شیرافضل خان سکنہ بانڈی ڈھونڈاں ایبٹ آباد کو گرفتار کرلیا۔

تھانہ میرپور میں جسم فروشی کا اڈہ چلانیوالی نائیکہ عائشہ نے صحافیوں کو بتایاکہ وہ پچھلے تین سال سے ایبٹ آباد میں جسم فروشی کا اڈہ چلارہی ہے۔ اور لوگوں کو لڑکیاں سپلائی کرتی ہے۔ 

ملزم آیان علی نے صحافیوں کو بتایاکہ اس کے والدین نے کچھ عرصہ قبل اس کی شادی (ث) سے کرائی تھی۔ اس نے پرائمری تک تعلیم حاصل کی ہے۔ شادی کے بعد ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ کوئی روزگار اور ذریعہ آمدن نہ ہونے کی وجہ سے گھریلو اخراجات پورے کرنا مشکل تھا۔ جس کی وجہ سے میں اپنی بیوی (ث) کو لیکر ایک ہفتہ قبل ایبٹ آباد آیا۔ اور اپنی بیوی سے غلط کاری کروا کر خرچہ پورا کرتاتھا۔ آیان علی کی بیوی (ث) نے اپنے شیرخوار بچے کے ہمراہ روتے ہوئے بتایاکہ ہم غریب لوگ ہیں۔ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے اس گھناؤنے کام پر لگ گئے ہیں۔

مسماۃ (ن) سکنہ بانڈی ڈھونڈاں نے بتایاکہ وہ دوبچوں کی ماں ہے۔ اس کا شوہر پچھلے ڈیڑھ سال سے کراچی گیاہواہے۔ اور وہ اسے خرچہ وغیرہ نہیں دے رہا۔جس کی وجہ سے وہ گندا کام کررہی ہے۔ تھانہ میرپور میں ملزمان کیخلاف زیر دفعہ 371A,371Bپی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

1/16/2018

مظفرآباد یونیورسٹی کے طالبعلم سمیت دواغواء کارگرفتار۔

 
ایبٹ آباد:بچوں کو اغواء کرنیوالے مظفرآباد یونیورسٹی کے طالبعلم سمیت دوملزمان گرفتار۔ دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے۔ اس ضمن میں تھانہ میرپور کے ایس ایچ او سردار رفیق نے صحافیوں کو بتایاکہ ایک ماہ قبل جھنگی کھوجہ کے رہائشی دوسگے بھائیوں پندرہ سالہ ضرار اور سات سالہ عزیز علی خان ولد حیدر علی کو کالج روڈ منڈیاں سے لفٹ کے بہانے ایک کار نمبر:IDG-8832 میں سوار نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا۔ 

بعدازاں بچوں کے شور شرابے پر انہیں ایک ویران مکان میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ بچوں کے والدکی رپورٹ پر اغواء کاروں کیخلاف زیر دفعہ 365 کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی گئی۔ پولیس نے گاڑی کے نمبر پر تفتیش کاآغاز کیا اور ایک ماہ کی چھان بین کے بعد علامہ اقبال ٹاؤن منڈیاں کے رہائشی امتیازشاہ ولد ممتازشاہ اور بلال احمد ولد مشتاق احمد سکنہ جھنگی سیّداں کو گرفتار کرلیا۔ دوران تفتیش ملزمان نے اپنے جرم کا اقرار کرلیاہے۔ ملزم بلال شاہ مظفرآباد یونیورسٹی کا طالبعلم بتایاجاتاہے۔ پولیس نے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کرکے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیاہے۔

1/15/2018

ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں خیبر پختونخواہ کی پہلی زنانہ کینسر کی کامیاب سرجری ۔


ABBOTTABAD: 15Jan2018 - Group photo of Doctors with Patient, after KPK's First ovarian Cancer surgery in Ayub Teaching Hospital.

 
ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹر بشری خان نے صوبہ خیبر پختونخواہ کی تاریخ میں کسی بھی سرکاری ہسپتال میں زنانہ کینسر (ovarian Cancer) کی سرجری کا آغاز کردیا گیا- ایشیائی ممالک میں پاکستان میں زنانہ کینسر (Ovarian and Breast Carrer) کی شرح میں سب سے زیادہ تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انڈہ دانی کا کینسر ملک میں عورتوں میں پایا جانے والا دوسرا عام کینسر ہے یہ کینسر انڈہ دانی میں بیرونی مادہ ( Cyst) پیدا ہونے کے باعث بنتا ہے اور باقی حصوں میں پھیل کر بچہ دانی ، پیٹ ، جگر اور پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے ۔
ذرائع کے مطابق 77سالہ بی بی جان کو 4ماہ پہلے زنانہ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد سرجری کے لئے ریفر کیا گیا تھا پرائیویٹ سیٹ اپ میں اس سرجری کی قیمت لاکھوں میں ہے اور کسی بھی سرکاری ہسپتال میں اس سرجری کی سہولت میسر نہیں تھی صوابی میراں سے تعلق رکھنے والی بی بی جان کے خاندان نے سرجری کروانے سے انکار کر دیا یکم جنوری 2018ء کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی جانب سے انہیں یہ خبر موصول ہوئی کہ ایک ماہر گائنی انکلوجسٹ نے گائنی ڈیپارٹمنٹ کو جوائن کیا ہے اور اسی ہفتے ان کی سرجری مفت کی جائے گی ۔ڈاکٹر بشری خان جنہوں نے آغا خان سے گائنی انکلوجی میں 2سالہ ٹریننگ حاصل کی ہے نے اے ٹی ایچ میں پہلی کامیاب سرجری سرانجام دی، 77سالہ بی بی جان کی یہ سرجری انتہائی پچیدہ تھی پیٹ سے کینسر زدہ مادہ نکالنے کے علاوہ اپنڈیکس اور پتے کی پتھری کو بھی نکالا گیا ڈاکٹر بشری خان نے یہ سرجری ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر روبینہ بشیر کی نگرانی میں انجام دی ۔اس کے علاوہ جنرل سرجری سے سرجن ڈاکٹر سجاد احمداور ڈاکٹرالیاس اور انتھسزیا ڈیپارٹمنٹ سے ڈاکٹر رحمان اور ڈاکٹر عائشہ ان کے ہمراہ تھے ۔مریضہ کی حالت اس وقت بالکل ٹھیک ہے جبکہ انہیں آئندہ علاج کی ضرورت پڑے گی کیونکہ مریض کو انڈہ دانی کا کینسر تھا اور کینسر زدہ مادے کو سرجری کے ذریعے کامیابی سے نکال دیا گیا ہے ۔پاکستان میں اس وقت صرف چار گائنی انکلوجسٹ موجود ہیں ڈاکٹر بشری خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ کسی بھی سرکاری ادارے میں کام کرنے والی وہ واحد ڈاکٹر ہے جبکہ باقی ڈاکٹرز پرائیویٹ اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ۔بی بی جان کی جانیوالی یہ کامیاب سرجری صوبے کے کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ہونے والی پہلی سرجری ہے جو کہ بالکل مفت کی گئی ہے ۔ڈاکٹر بشری خان نے اپنے پیغام میں کہا اگر کسی بھی عورت کو پیٹ میں شدید درد جو کہ بارہ مہینے سے رہ رہا ہے یا پیٹ میں سوجن ہو یا الٹرا ساؤنڈ میں رسولیاں پتہ چل رہی ہے تو وہ ضروراپنے معالج سے رابطہ کریں کیونکہ یہ زنانہ کینسرکی تشخیص اکثر بہت دیر سے ہو پاتی ہے ۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی گائنی او پی ڈی میں قائم کئے جانے والے زنانہ کینسر کے کلینک میں تشخیض اور علاج کی تمام سہولیات مفت مہیا کی جارہی ہیں علاقے خواتین کو ان مفت سہولیات سے فائدہ اٹھانا چاہیے تا کہ ان کا بروقت علاج کیا جا سکے ۔
ایوب ٹیچنگ ہسپتال کی میڈیا منیجر امبر جاوید نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ترقی پذیر ملکوں میں بریسٹ اور اورین کینسر سے اموات کی شرح کافی زیادہ ہے کیونکہ مریض کو بہت آخری سٹیج پر بیماری کا علم ہوتا ہے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں گائنی اوپی ڈی میں زنانہ کینسر کے کلینک کا اقدام ایک خوش آئند بات ہے جس سے علاقہ کی عورتوں کو سہولت ملے گی اس کے علاوہ بریسٹ کینسر کے لئے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کی او پی ڈی میں ہر جمعرات کو بریسٹ کلینک چلایا جاتا ہے وہاں لیڈی ڈاکٹر مریضوں کا معائنہ کرتی ہے اور تمام تشخیصی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں اب تک اس کلینک میں 470مفت کامیاب مفت سرجریاں کی جا چکی ہے۔ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں زنانہ کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات کا ہونا کسی نعمت سے کم نہیں اس علاقے کی عورتوں کو اس سہولت میں ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
File Photo of Dr. Bushra Khan, Who Perform First ovarian Cancer Surgery in Ayub Teaching Hospital.
 

1/10/2018

مشتاق غنی کیخلاف قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کردیں۔

ایبٹ آباد :صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن کی نیب نے باقاعدہ انکوائری شروع کر دی صوبائی وزیر پر مبینہ طور پر سرکاری محکموں میں نذرانے کے عوض منڈی سجانے ، انسانی سمگلنگ اور این جی اوز کی مد میں کروڑوں روپے کرپشن کے الزامات ہیں جس میں صوبائی وزیر کے پی اے ، پی ایس کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جنہیں نیب انکوائری میں شامل تفتیش کرنے کا قوی امکان ہے نیب نے صوبائی وزیر کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا آئندہ چند روز میں کریک ڈاؤن کا امکان ۔

قومی احتساب بیورواورمقامی ذرائع کے مطابق نیب نے سرکاری محکموں میں بھرتیوں میں بد عنوانی ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور میرٹ سے ہٹ کر مخصوص ٹولے کو نوازنے کی شکایات پر صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی اس ضمن میں ایک ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا کہ صوبائی وزیر کے کالے کرتوتوں میں موصوف کا ذاتی عملہ پی ایس ، پی ایز مبینہ طور پر کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جنہوں نے نہ صرف سرکاری ملازمتوں میں وسیع پیمانے پر بد عنوانی کی بلکہ بھاری نذانوں کے عوض سرکاری ملازمتوں کی خرید و فروخت کی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر نے سرکاری ملازمتوں میں اپنے عزیزوں ،رشہ داروں کو اچھی سیٹوں پر بھرتی کر لیا اور میرٹ کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے حق دار امیدواروں کو ان کے جائز حق سے محروم کر دیا ذرائع نے دعویٰ کیا کہ موصوف کے پی ایس اور پی ایز کو شامل تفتیش کیا جائے تو تمام حقائق منظر عام پر آ جائیں گے جس سے نہ صرف تعلیم کے نام پر انسانی سمگلنگ کے قصے بھی طشت ازبام ہوں گے بلکہ این جی اوز کی مد میں کروڑوں روپے ہضم کرنے کے اقدامات منظر عام پر آ جائیں گے ۔

ذرائع نے کہا کہ تحقیقاتی ادارے پی ایز و پی ایس او کے اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی بھی چھان بین کریں جس سے صوبائی وزیر کا کچھا چٹہ کھل کر سامنے آ جائے گا۔

1/07/2018

ائیر مارشل ریٹائیرڈ اصغر خان کی زندگی پر ایک نظر۔

ABBOTTABAD: Jan06 - Air Vice Marshal Imran Khalid presenting salute to former Air Chief Asghar Khan after funeral in Nawan Sehar area. ONLINE PHOTO by Sultan Dogar
ایبٹ آباد: مرحوم ائیر مارشل ریٹائیرڈ اصغر خان پاک فضائیہ کے پہلے کمانڈر انچیف۔ 17 جنوری 1921ء کو جموں میں پیدا ہوئے۔ 1936ء میں رائل انڈین ملٹری کالج ڈیرہ دون میں تعلیم حاصل کی۔ 1940ء میں گریجویشن کی اور اسی سال کے آخر میں نویں رائل دکن ہارس میں کمشین آفسر مقرر ہوئے۔ 1941ء میں انڈین ائیر فورس میں چلے گئے۔ اسی سال انبالہ اور سکندر آباد سے ہوا بازی کی تربیت حاصل کی۔ اگلے سال نمبر 3 سکوارڈن انڈین ائر فورس پشاور میں تعینات ہوئے۔ 1944ء میں برما میں بطور فلائیٹ کمانڈر خدمات انجام دیں اور جنگ برما میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو جاپانی فوجی ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرنے پر مامور کیا گیا۔ 1945ء میں سکوارڈن لیڈر بنائے گئے۔ 1946ء میں برطانیہ گئے اور وہاں جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کی۔ اوائل 1947ء میں فلائنگ ٹرینگ سکول انبالہ میں چیف فلائنگ انسٹرکٹر مقرر ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد پاکستان ائیر فورس کالج رسالپور نوشہرہ کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیا۔ قائداعظم رسالپور تشریف لائے تو انہوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ 1949ء میں گروپ کپٹن بنائے گئے اور اس حیثیت سے آپریشنل پاکستان ائیر فورس کی کمان سنبھالی۔ اسی سال ان کو رائل ائیر فورس سٹاف کالج برطانیہ سے اعلی کارکردگی کا ایوارڈ ملا۔ 1957ء میں صرف 36 سال کی عمر میں وائس ائیر مارشل بنائے گئے۔ 1958ء میں ائر مارشل ہوگئے اور 1965 میں ریٹائر ہو گئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد محکمہ ہوابازی کے ناظم اعلیٰ اور پی آئی اے کے صدر نشین مقرر ہوئے۔ اسی سال سینٹو میں فوجی مشیر بنے۔ اصغر خان کو ہلال قائداعظم اور ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا۔ لیکن بعد میں انہوں نے یہ اعزازات واپس کر دئیے تھے۔

ائیرمارشل اصغر خان پاک فضائیہ کے سربراہ تھے توانہوں نے پاک فوج کے طیارے اور سازوسامان حاصل کرنے کی بھرپور اور کامیاب کوشش کی۔ انہوں نے پائلٹوں کی تربیت کے لیے بھی بہت محنت کی لیکن اپریل، مئی 1965 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان رن آف کچھ کے تنازعے پر انہوں نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کو فون کر کے دونوں ممالک کی ائر فورسز کو اس تنازعے سے دور رکھنے کا اہتمام کیا۔ بادی النظر میں یہ اقدام معمولی نظر آتا ہے لیکن اس سے فضائیہ کے مورال پر بہتر طور پرمثبت اثرات مرتب ہوئے۔اصغر خان کے اس طرز عمل پر 23 جولائی 1965 کو آنے والے ائر چیف نور خان نے شدید تنقید کی تھی اور فوری طور فضائیہ کو الرٹ پر ڈال کر کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں پروازیں شروع کرادی تھیں۔جس سے پاک فضایہ جنگ کے لیے تیار ہو گئی اور اس نے جنگ میں بہترین مہارت کا ثبوت دیا۔ 1969ء میں سیاست کے میدان میں وارد ہوئے اور اپنی سیاسی جماعت جسٹس پارٹی بنائی جس کا نام 1970ء میں بدل کر تحریک استقلال رکھ دیا گیا۔ مارچ 1969ء میں صدر ایوب خان کے خلاف اٹھنے والی تحریک میں بھٹو صاحب کا ساتھ دیا۔ دسمبر 1970ء کے عام انتخابات میں راولپنڈی کے حلقے سے الیکشن لڑا لیکن ہار گئے۔ ان انتخابات کے بعد بھٹو صاحب کو ایسا عروج حاصل ہوا کہ اصغر خان کی سیاسی قد و قامت گھٹ گئی۔ بھٹو صاحب کے عہد میں حزب اختلاف میں رہے لیکن نہ حکومت نے نوٹس لیا نہ عوام نے۔ 1977ء کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف جو احتجاجی تحریک شروع ہوئی تو اس میں دوبارہ سیاست میں آنے کا موقع ملا۔ اور یوں پی این اے کی تحریک کے صف اول کے رہنما بنے۔ لیکن اس دفعہ بھی وہ سیاسی افق پر نمودار نہ ھو سکے اور مارشل لا آگیا۔ یوں بھٹو صاحب کے خلاف چلائی جانے والی تحریک سے ایک آمر فیض یاب ہوا۔

جنرل ضیاء الحق کے عہد میں حکومت کے اوائل برسوں میں اصغر خان نظر بند رہے۔ 1981ء میں پاکستان قومی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرکے بحالی جمہوریت کی تحریک ایم آر ڈی میں شرکت کی اور 1986ء میں اسے بھی چھوڑ دیا۔ 1987ء میں کابل گئے اور افغانستان کی کمونسٹ حکومت سے مذاکرات کیے۔ ان کا خیال تھا کہ افغانستان میں روس سے طویل فوجی مسابقت پاکستان کے مفادات میں نہیں۔ 1988ء کے انتخاب میں تحریک استقلال نے قومی اسمبلی یا کسی بھی صوبائی اسمبلی سے ایک بھی سیٹ نہیں ملی اور یہی حال بعد میں آنے والے انتخابات میں بھی رہا۔ لیکن اس کے باوجود ان کے اخلاص اور بے غرضی کی وجہ سے پاکستانی سیاست میں ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ صدر پرویز مشرف کے دور میں ان کے صاحبزادے عمر اصغر خان کو مشرف نے اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ لیکن عمر اصغر خان پراسرار طور پر اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔ انہوں نے خود کشی کی یا انہیں قتل کیا گیا اس کا آج تک معلوم نہیں ہو سکا۔ آپ 5 جنوری 2018 کو طویل علالت کے بعد وفات پا گئے۔

1/06/2018

سوتیلی بیٹی کیساتھ نکاح کرنیوالے وارث شاہ اوراس کی بیوی کے انکشافات۔

ہری پور(یاور حیات )سو تیلی بیٹی سے نکاح کا کیس شوہر سید وارث علی شاہ نے اپنی بیوی سیدہ سمیرا کے ہمراہ پریس کلب میں نیوز کانفرس کے دوران اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کر دیا انھوں نے کہا کہ میری سابقہ بیوی اسٹیٹ لائف انشورنس کے سلسلہ میں میرے دفتر آئی تھی میری انشورنس کے بعد اس کے مالی حالات کے مدنظر اس کواپنی کمپنی میں ملازمت دی بعد ازاں اس کی مرضی سے اس کو تحفظ دینے کے لیے شیر بانو سے نکاح کر لیا میرا اس کے سات آج تک کوئی بھی ازواجی تعلق نہیں رہا ہے اب طلاق دے چکا ہوں خاتون مجھے بلیک میل کرنا چاہتی ہے دس لاکھ رپے مانگ رہی ہے میرے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جاتا رہا میرے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گی ڈی پی او آفس ہری پور میں ڈی ایس پی خاتون ثمینہ بخاری سمیت ڈی آر سی کے انچارج تحسین الحق میرے والدین سمیت جرگہ میں طلاق دے رکھی ہے میری موجودہ بیوی سیدہ سمیرا متعدد بار اپنی والدہ کے تشدد کے باعث گھر سے بھاگی ہے میں نے تلاش کے بعد گھر واپس لایا ہے جس کی اطلاعی رپورٹ متعدد تھانوں میں بھی درج ہے ۔

میرے پاس مستند پانچ علماء کرام مفتوی حضرات کے فتوی تحریری موجود ہیں جس میں لکھا ہے کہ بیوی سے ازواجی تعلقات نہ ہونے سے اس کی سوتیلی بیٹی سے نکاح جائز ہے ہم نے اپنی مرضی خوشی سے شادی کی ہے سابقہ بیوی شیر بانو کے الزامات سب جھوٹے ہیں مجھے بدنام کرنے کی ساتھ بلیک میل کرنے کی ساز ش ہے شیربانو نے مجھ سے دس لاکھ روپے مانگے ہیں میں اس خاتون کی طلاق دے رکھی ہے سات ماہ اس خاندان کے ساتھ رہا ہوں ان کی مالی مدد بھی کی ہے متعدد تھانوں میں میری موجودہ بیوی سیدہ سمیرا کے گھر سے بھاگنے کی رپورٹ درج ہیں میری بیوی سیدہ سمیرا خاتون شیربانو کی سگی بیٹی نہیں ہے ہم نے مرضی سے نکاح کیا ہے راضی خوشی زندگی گزار رہے ہیں مجھ پر لگائے گے تمام الزامات جھوٹ ہیں کل عدالت میں دفاع کروں گا میرے پاس تمام تحریری ثبوت موجود ہیں ۔

بیوی سیدہ سمیرا بی بی نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شیر بانو میری والدہ سوتیلی والدہ ہے میری سوتیلی والدہ مجھ کو غلط کام کروانے پر مجبور کرتی تھی اکثر اوقات مجھ پر جسمانی تشدد کرتی تھی جس کے باعث مین اکثر گھر سے بھاگ جاتی تھی اب والدہ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی میں نے عدالت کو بھی یہ ہی بیان دیا ہے ایک سال قبل والدہ کی جانب سے تشدد کرنے پر میں پولیس اسٹیشن گئی تھی پولیس میں رپورٹ درج کرائی بعد ازاں پولیس نے والدہ کو بلا کر پھر سے مجھے ان کے حوالہ کر دیا تھا انھوں نے پریس کانفرس کے دوران بتایا کہ دس سے زائد گواہ موجود ہیں کہ میری بیوی سیدہ سمیرا کومیری سابقہ بیوی شیر بانو نے گود لیا گیا تھا ڈی این اے ٹیسٹ تک کروانے کو تیار ہیں جس سے ثابت ہو جائے گا میری بیوی سمیرا کس کی بیٹی ہے شیربانو کی سوتیلی بیٹی ہے مختلف مکاتب کے علماء نے میرے حق میں فتوی دے رکھا ہے کل عدالت میں میری پیشی ہے سچ سامنے آجائے گا
 
واضح رہے کہ ہری پو رکی رہائشی بیوہ خاتون شیر بانو نے عدالت کو درخواست دی تھی کہ وارث علی شاہ سے میرا نو ماہ قبل نکاح ہوا تھا جوکہ ہمارے گھر میں ہی رہائش پذیر تھا اس نے میری جواں سالہ بیٹی کو ورغلاء کر نکاح کر لیا ہے اور ہری پور سے غائب ہو گے ہیں نکاح شرعا درست نہیں ہے غیر شرعی فعل کرنے میری بیٹی کو بھگا کرلے جانے پر شوہر وارث علی شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے میری بیٹی بازیاب کرائی جائے جس پر عدالت نے 22Aکی درخواست منظور کرتے ہوئے شوہر وارث علی شاہ سمیت نکاح خوان گواہاں رجسٹرار سمیت شوہر کے والد والدہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس پر پولیس اسٹیشن سرائع صالح نے مقدمات درج کرکے تمام افراد کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا بعدازں شوہر وارث علی شاہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے بی بی اے کروالی تھی 

سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے میاں بیوی کو ابدی نیندسلادیا۔


ایبٹ آباد تھانہ کینٹ کی حدود نڑیاں کے گنجان آباد علاقے میں گیس کی لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر دو قیمتی جانیں نگل گیا کمرے میں گیس بھر جانے کے باعث میاں بیوی جاں بحق ہو گئے ہیں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نڑیاں میں جاوید ولد رحمت اللہ اور اس کی اہیلہ رانی بی بی کمرے میں ہیٹر لگا کے سو گئے گیس کے کم پریشر کے باعث گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی۔

بعد ازاں جوں ہی گیس کی سپلائی بحال ہوئی کمرہ گیس سے بھر گیا جس کے باعث کمرے میں سوئے دونوں میاں بیوی دم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہو گئے اہل خانہ کے مطابق جب دونوں میاں بیوی کافی دیر تک نہ اٹھے اور کمرے کا دروازہ بند رہا تو اسی دوران اہل خانہ نے انہیں جگانے کیلئے کمرے میں گئے تو اس دوران دیکھا کہ کمرہ گیس سے بھرا ہوا ہے اور دونوں میاں بیوی بیڈ پر مردہ حالت میں پڑے ہوئے ہیں پولیس نے اطلاع رپورٹ درج کر کے ضروری کاروائی کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کر دی ہیں یاد رہے کہ اس سے قبل بھی موجودہ سردیوں کے دوران کم پریشر اور لوڈ شیڈنگ سے اب تک آٹھ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں 

12/31/2017

سابق وفاقی وزیر امان اللہ خان جدون اور باباحیدرزمان دوبارہ یکجاہوگئے۔

ISLAMABAD: 30Dec2017 - Former Federal Minister Aman Ullah Khan Jadoon & Baba Haider Zaman meeting for Upcoming General Elections.
 
اسلام آباد:ایبٹ آباد ضلع ناظم ڈی سیٹ کیس فیصلہ۔ امان اللہ خان جدون اور باباحیدرزمان نے ایک بارپھر نئے عزم کیساتھ یکجا ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ قائد تحریک صوبہ ہزارہ بابا حیدرزمان اور سابق وفاقی وزیر امان اللہ خان جدون کے درمیان سیاسی دوریاں ختم ہوگئیں۔ آئندہ مل کر چلنے کا عزم ۔ اسلام آباد میں امان اللہ خان جدون کی رہائشگاہ پر باباحیدرزمان کیساتھ طویل ملاقات کے دوران ایبٹ آباد کی ضلع حکومت اور آئندہ عام انتخابات پر بات چیت کی گئی۔ اور آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے مشاورت اور ماضی کی تلخیاں بھلا کر نئے سرے سے ایبٹ آباد کی تعمیر و ترقی میں اپنا مؤثر سیاسی کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔ قائد تحریک صوبہ ہزارہ باباحیدرزمان اور امان اللہ خان جدون کے مابین ملاقات کے دوران تحصیل کونسل حویلیاں کے اپوزیشن لیڈر افتخار خان جدون، سابق ناظم دیوال منال سردار گوہرالرحمن بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین طویل عرصہ بعد ملاقات ہوئی ۔کیونکہ دونوں رہنماء سابقہ ادوار میں ایک سیاسی پلیٹ فارم پر متحد تھے۔ ایبٹ آباد کی سیاست میں ماضی میں اہم کردار ادا کیاتھا۔ دونوں رہنماؤں کے مابین ایبٹ آباد کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا اور دونوں نے اس عزم کا اظہار کیاکہ نئے عزم سے ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر نئے سفر کو جاری رکھاجائے۔

ذرائع کے مطابق چند روز قبل باباحیدرزمان کی وفاقی وزیر امان اللہ خان سے بذریعہ ٹیلیفون بات کروائی گئی۔ امان اللہ خان جدون نے باباحیدرزمان کو اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر کھانے کی دعوت دی۔ جو کہ بابا حیدر زمان نے قبول کرلی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران آئندہ عام انتخابات میں حلقہ این اے اٹھارہ میں پی ٹی آئی اورتحریک صوبہ ہزارہ کے مابین سیٹ اجسٹمنٹ پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے دوران سابق ضلع ناظم سردار شیربہادر کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔

12/30/2017

پی ٹی آئی وویمن ونگ کی نائب صدرافشاں زیبی مجرے کے دوران بارہ ساتھیوں سمیت گرفتار۔

 
ایبٹ آباد: پنجاب پولیس نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔ ہزارہ کی معروف گلوکارہ افشاں زیبی مجرے کے دوران ایک درجن ساتھیوں سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار۔ مقدمہ درج کرلیاگیا۔ اس ضمن میں تھانہ سول لائنز ضلع جہلم کے اے ایس آئی عمرحیات نے وائس آف ہزارہ ڈاٹ کام کو بتایاکہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہمیں اطلاع ملی کہ نادرادفتر والی گلی کے قریب ساجد محمود ولد نامعلوم کی شادی کے سلسلے میں رسم حناء کے موقع پر ہزارہ کی معروف پاپ گلوکارہ افشاں زیبی زوجہ نبیل خان سکنہ محلہ ریلوے اسٹیشن سرائے صالح ہری پور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مجرا کرنے اور ناچ گانے میں مصروف ہے۔ اور یہ تمام لوگ حکومت پنجاب کی عائدکردہ پابندیوں کی خلاف ورزی بھی کررہے ہیں۔ جس پر پولیس کی بھاری نفری نے مذکورہ محفل پر چھاپہ مارتے ہوئے ناچ گانے میں مصروف افشاں ذیبی، ملک منیب عامر ولد محمد عامر، فریدون ولد نور حسین سکنہ میاں دی سیری ایبٹ آباد، شوکت علی ولد منصف خان سکنہ سرائے صالح، عظمت خورشید ولد خورشید انور سکنہ سرائے صالح، نعمام ولد جاوید سکنہ محلہ سیشن ہاؤس ہری پور، محمد صادق ولد محمد دین سکنہ سرائے صالح، روحیل احمد ولد تنویر احمد سکنہ سرائے صالح، خورشید انور ولد منصف خان سکنہ سرائے صالح، محمد افضل ولد محمد شریف سکنہ پیرودہائی راولپنڈی، گلشن اقبال ولد سرور حسین سکنہ پیرودہائی راولپنڈی، عامر شہزاد ولد محمد اخترسکنہ نئی بستی سرائے صالح، عابد علی ولد لیاقت علی سکنہ سرائے صالح کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ آٹھ ،نو افراد چھاپے کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ افشاں زیبی نے پولیس اہلکاروں کیساتھ ہاتھا پائی کی۔ جسے لیڈیز پولیس کی مدد سے قابو میں کیاگیا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران جی ایل آئی کار اور ہائی روف گاڑیاں بھی قبضے میں کیں۔ جبکہ دولہا ساجد کیخلاف بھی بجرم سکس ساؤنڈ ریگولیشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ واضح رہے کہ افشاں زیبی پاکستان تحریک انصاف وویمن ونگ ہری پور کی نائب صدر بھی ہیں۔